وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے میوچل فنڈز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایم یو ایف اے پی) کے وفد سے ملاقات کی۔
ملاقات میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے چیئرمین اور فنانس اینڈ ریونیو ڈویژن کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ ایم یو ایف اے پی کے وفد کی قیادت ایم یو ایف اے پی کے ڈائریکٹر آفتاب دیوان نے کی۔
ملاقات کے دوران وفد نے پاکستان کی میوچل فنڈ انڈسٹری اور بچت، سرمایہ کاری اور کیپٹل مارکیٹ کی ترقی کے فروغ میں اس کے کردار کا جامع جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ میوچل فنڈز بچت کو پیداواری سرمایہ کاری میں منتقل کرنے ، معاشی ترقی کی حمایت کرنے اور مالی شمولیت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
وفد نے یہ بھی نشاندہی کی کہ پاکستان کی مجموعی بچت کی شرح، جو اس وقت جی ڈی پی کے 13 فیصد پر ہے، بھارت جیسے علاقائی اتحادیوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم ہے، جو 30 فیصد ہے۔
تبادلہ خیال میں مالیاتی شعبے کو مضبوط بنانے کے لئے اہم پالیسی تجاویز کا احاطہ کیا گیا۔ وفد نے انفراسٹرکچر فنڈز کی ترقی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ بنیادی ڈھانچے کے ضروری منصوبوں میں نجی شعبے کی شرکت ممکن ہو سکے۔ انہوں نے کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم اصلاحات کی بھی وکالت کی ، جس میں وفاقی سطح پر اسٹرکچرڈ ریٹائرمنٹ بچت کو بڑھانے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔
مزید برآں، انہوں نے ادارہ جاتی شراکت داری کو بہتر بنانے اور اوپن مارکیٹ آپریشنز متعارف کروا کر سرکاری اجارہ سکوکس (جی آئی ایس) کے لئے مارکیٹ لیکویڈیٹی بڑھانے کے لئے پالیسی اقدامات کی تجویز پیش کی۔
خوردہ سرمایہ کاروں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کے لئے ایم یو ایف اے پی نے طویل مدتی بچت کے لئے ترغیبات فراہم کرنے کے لئے میوچل فنڈ سرمایہ کاری کے لئے ٹیکس کریڈٹ کو بحال کرنے کی سفارش کی۔ انہوں نے پاکستان ہائر ایجوکیشن سیونگز فنڈ کے قیام کی بھی تجویز پیش کی جو کامیاب عالمی تعلیمی بچت منصوبوں کی طرز پر بنایا گیا ہے تاکہ خاندانوں کو اپنے بچوں کی تعلیم کی منصوبہ بندی میں مدد مل سکے۔
وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے ایم یو ایف اے پی کی بصیرت کو سراہا اور پاکستان میں سرمایہ کاری کو مستحکم کرنے کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
Comments