7 ارب ڈالر کے پروگرام کا پہلا جائزہ، آئی ایم ایف حکومت کے درمیان طویل مذاکرات کا امکان
- ناتھن پورٹر کی سربراہی میں آئی ایم ایف کا نو رکنی مشن تقریبا دو ہفتوں تک پاکستان میں قیام کرے گا، سرکاری ذرائع
وزارت خزانہ کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا وفد 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کا پہلا جائزہ لینے کے لیے 3 مارچ کو پاکستان پہنچے گا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ ناتھن پورٹر کی سربراہی میں آئی ایم ایف کا نو رکنی مشن تقریبا دو ہفتوں تک پاکستان میں قیام کرے گا۔
پہلے مرحلے میں تکنیکی پہلوؤں پر مذاکرات ہوں گے جس کے بعد دوسرے مرحلے میں پالیسی سطح پر مذاکرات ہوں گے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ 26-2025 کے بجٹ کی تیاری کا عمل جاری ہے جس کا مکمل طور پر جائزہ لیا جائے گا۔
آئی ایم ایف کی ٹیم وزارت خزانہ، وزارت توانائی، پلاننگ کمیشن، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) اور نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سمیت متعدد سرکاری اداروں سے ملاقاتیں کرے گی۔ مزید برآں، پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے نمائندوں سے الگ الگ مذاکرات ہوں گے۔
دوسری جانب آئی ایم ایف کے ٹیکنیکل مشن نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی جانب سے 1.5 ارب ڈالر کی اضافی فنانسنگ کی درخواست پر مسلسل دوسرے روز مذاکرات کیے۔
پیر کو پہنچنے والے چار رکنی تکنیکی وفد نے پنجاب اور بلوچستان کی صوبائی حکومتوں کے نمائندوں سے بات چیت کی۔
یہ بات چیت آئی ایم ایف کے لچک دار اور پائیداری سہولت (آر ایس ایف) انتظامات کے حصے کے طور پر ہوئی ہے، جو ماحولیات کی لچک کے منصوبوں کے لئے طویل مدتی مالی اعانت فراہم کرتا ہے۔ عہدیدار نے بتایا کہ گرین بجٹنگ، موحولیات کے اخراجات کی ٹیگنگ، ٹریکنگ اور رپورٹنگ پر بات چیت ہوئی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments