پاکستان

آئی ایم ایف سے 1.5 بلین ڈالر کی کلائمیٹ ریزیلینس فنڈنگ پر بات چیت شروع

  • آئی ایم ایف کی ٹیکنیکل ٹیم منصوبہ بندی، خزانہ، موسمیاتی تبدیلی، پٹرولیم اور آبی وسائل سمیت اہم وزارتوں کے ساتھ ساتھ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسیوں اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملاقاتیں کرے گی۔
شائع 25 فروری 2025 08:36am

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے تکنیکی مشن نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے(کلائمیٹ ریزیلینس) کے لیے پاکستان کی جانب سے اضافی 1.5 ارب ڈالر کی درخواست پر اہم مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔

یہ بات چیت آئی ایم ایف کے لچک دار اور پائیداری سہولت (آر ایس ایف) انتظامات کے حصے کے طور پر ہوئی ہے، جو موحولیات سے نمٹنے کے منصوبوں کے لئے طویل مدتی مالی اعانت فراہم کرتا ہے۔

آئی ایم ایف کی ٹیکنیکل ٹیم منصوبہ بندی، خزانہ، موسمیاتی تبدیلی، پٹرولیم اور آبی وسائل سمیت اہم وزارتوں کے ساتھ ساتھ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسیوں اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملاقاتیں کرے گی۔

سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وفاقی حکومت، خیبر پختونخوا اور سندھ حکومت نے پیر کو آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ ملاقاتیں کیں، جبکہ پنجاب اور بلوچستان کی حکومتیں منگل (آج) کو ملاقات کریں گی۔ عہدیدار نے بتایا کہ گرین بجٹنگ، موحولیاتی اخراجات، ٹیگنگ، ٹریکنگ اور رپورٹنگ پر بات چیت ہوئی۔

اطلاعات کے مطابق حکومت آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے کاربن لیوی عائد کرنے پر غور کر رہی ہے، جس کی ابتدائی تجاویز پر مذاکرات کے اگلے دور میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

28 فروری تک جاری رہنے والے مذاکرات میں کاربن لیویز، الیکٹرک گاڑیوں اور سبسڈیز کا بھی احاطہ کیا جائے گا۔ مذاکرات میں موسمیاتی تبدیلی کے اقدامات پر توجہ مرکوز کی جائے گی، وفاقی اور صوبائی نمائندوں نے آئی ایم ایف کے وفد کو اپنے متعلقہ موسمیاتی ایکشن پلان پر بریفنگ دی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف