پاکستان میں اٹلی کی سفیر ماریلینا ارمینلن نے کہا ہے کہ اٹلی پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
اطالوی سفارتکار نے گورنر ہاؤس لاہور میں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان سے ملاقات کی جس میں ماحولیاتی آلودگی، تجارت اور زیتون کی تجارت پر خصوصی زور دینے کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ پاکستان اٹلی کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط اور مستحکم ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اٹلی میں مقیم پاکستانی اٹلی کی معیشت میں مثبت کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ پاکستان اور اٹلی کے درمیان تجارتی وفود کا تبادلہ بھی ہونا چاہیے۔ انہوں نے پاکستانی طالب علموں کو ایک ہزار ووکیشنل اسکالرشپس فراہم کرنے پر اٹلی کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں انسانی اسمگلروں کے ہاتھوں غیر قانونی طور پر بیرون ملک جاتے ہوئے کئی پاکستانی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پاکستان میں انسانی اسمگلروں سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اطالوی حکومت امیگریشن قوانین میں نرمی کرے تاکہ پاکستانی قانونی طور پر اٹلی آسکیں۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ اٹلی پاکستان سے زیتون کا پھل درآمد کر کے زیتون کا تیل بنانے میں استعمال کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’میڈ ان پاکستان‘ زیتون کا تیل مارکیٹ میں آنا شروع ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”میڈ ان پاکستان“ زیتون کے تیل میں اطالوی ٹیکنالوجی کی مدد سے اس میں مزید بہتری آئے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آلودگی کو کم کرنے کے لئے نقل و حمل کے نظام کو بہتر بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے الیکٹرک بسیں چلانا شروع کر دی ہیں جس سے فضائی آلودگی کم کرنے میں مدد ملے گی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments