پاکستانی کوچ عاقب جاوید نے ہفتہ کے روز کہا کہ ان کے فاسٹ باؤلرز میچ ونرز ہیں اور چیمپئنز ٹرافی کے اہم مقابلے میں روایتی حریف بھارت کے خلاف کچھ خاص کر دکھائیں گے۔

میزبان اور دفاعی چیمپئن پاکستان کو اتوار کو دبئی میں بھارت کے خلاف بڑے ٹاکرے میں فتح حاصل کرنی ہوگی تاکہ سیمی فائنل میں رسائی کے امکانات روشن رکھ سکے۔

پاکستان اس ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ نیوزی لینڈ سے ہار چکا ہے اور گروپ اے میں سب سے نچلے نمبر پر ہے، جبکہ بھارت نے اپنے پہلے میچ میں بنگلہ دیش کو شکست دی۔

پاکستان کے فاسٹ باؤلرز شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف نے نیوزی لینڈ کے 320 کے مجموعی اسکور میں اپنے 30 اوورز میں 214 رنز دیے۔

لیکن عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ یہ تینوں اس بڑے مقابلے میں کمال دکھائیں گے۔

عاقب جاوید نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمارے پاس تین اسپیشلسٹ فاسٹ باؤلرز ہیں، اور میں کہوں گا کہ شاہین، نسیم اور حارث کے ساتھ آج کے کرکٹ میں سب سے بہترین پیس باؤلنگ آپشنز میں سے ایک ہے۔

سابق فاسٹ باؤلر نے کہا کہ موجودہ باؤلنگ اٹیک انہیں 1990 کی دہائی کی یاد دلاتا ہے، جب وسیم اکرم، وقار یونس اور عاقب جاوید نے عمران خان کی ریٹائرمنٹ کے بعد ذمہ داری سنبھالی تھی۔

انہوں نے کہا کہ یہ ابھی اس سطح تک پہنچنے میں وقت لیں گے، لیکن ان میں وہ تمام صلاحیتیں موجود ہیں کہ وہ ایسی ہی کارکردگی دہرا سکیں۔

عاقب جاوید نے کہا کہ جب آپ بھارت کے خلاف کھیلتے ہیں تو یہ ایک خاص جذبہ ہوتا ہے، اور مجھے لگتا ہے کہ وہ کل کچھ خاص کرنے جا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے فاسٹ باؤلرز بہترین ہیں اور وہ میچ ونرز ہیں۔

بھارت نے اس آٹھ ملکی ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کر دیا تھا، اور وہ اپنے تمام میچز دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گا، جہاں اس ہائی پروفائل میچ کے لیے میدان مکمل بھرا ہونے کی توقع ہے۔

پاکستان، جس نے 2017 میں چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کو زبردست شکست دی تھی، اس اہم مقابلے کے لیے کراچی سے دبئی پہنچ چکا ہے، اور عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ دباؤ ہی چیمپئنز کو جنم دیتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی میچ ایسا نہیں جو آپ دباؤ کے بغیر کھیلیں، بھارت اور پاکستان کے درمیان میچ چاہے ناک آؤٹ ہو یا نہ ہو، یہ کھیل سے بھی آگے کی چیز ہے۔

عاقب جاوید نے کہا کہ اگر آپ مثبت انداز میں دیکھیں تو یہ کسی بھی کھلاڑی یا ٹیم کے لیے اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا بہترین موقع ہے۔ جنون اور دباؤ ہی وہ چیز ہے جس کی کسی کھلاڑی کو اپنے کھیل کے مظاہرے کے لیے ضرورت ہوتی ہے۔

ہر گروپ سے سرفہرست دو ٹیمیں سیمی فائنل میں جگہ بنائیں گی۔

یہ دونوں حریف آخری بار 2023 کے ورلڈ کپ میں احمد آباد میں آمنے سامنے آئے تھے، جہاں میزبان بھارت نے سات وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔

Comments

200 حروف