چیمپیئنز ٹرافی: پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ، غلطی کی کوئی گنجائش نہیں
پاکستان اتوار کو روایتی حریف بھارت کے خلاف چیمپئنز ٹرافی کے سنسنی خیز میچ، جس کے تمام ٹکٹ فروخت ہوگئے ہیں، میں تماشائیوں سے کچا کچ بھرے دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں مد مقابل ہوگا، یہ جانتے ہوئے کہ ایک اور شکست ان کے ٹائٹل کا دفاع تقریباً ختم کر دے گی۔
ہمسایہ ممالک سیاسی تناؤ کی وجہ سے صرف انٹرنیشنل مقابلوں میں مد مقابل آتے ہیں اور یہ میچ دبئی میں ہو رہا ہے کیونکہ بھارت نے ٹورنامنٹ کے میزبان پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
25 ہزار افراد کی گنجائش والے دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم تماشائیوں سے کچا کچ بھرا ہونے کی توقع ہے اور لاکھوں افراد اپنے ٹیلی ویژن اسکرین پر نظریں جمائے ہوئے ہوں گے جبکہ پاکستان پر دباؤ رہے گا۔
محمد رضوان کی ٹیم کو کراچی میں کھیلے گئے ون ڈے ٹورنامنٹ کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 60 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور آٹھ ملکی ٹورنامنٹ میں سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے فیورٹ بھارت کو شکست دینے کی ضرورت ہے۔
گروپ اے میں نیوزی لینڈ بہتر رن ریٹ کے ساتھ بھارت سے آگے ہے جس نے جمعرات کو بنگلہ دیش کو چھ وکٹوں سے شکست دی تھی۔ پاکستان گروپ میں چوتھے اور سب سے نیچے نمبر پر ہے۔
دونوں گروپوں میں سے ہر ایک کی ٹاپ دو ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچیں گی۔
پاکستان کے بیٹسمین سلمان علی آغا نے کہا ہے کہ اگر ہمیں دنیا کی بڑی ٹیموں کے خلاف جیتنا ہے اور دنیا کی بڑی ٹیموں میں شامل ہونا ہے تو ہمیں اپنی کارکردگی میں تسلسل لانا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک میچ میں اچھا کھیل کر دوسرے میں برا نہیں کھیل سکتے۔
پاکستان نے پچھلے ہفتے اپنے مقامی تین قومی ٹورنامنٹ میں جنوبی افریقہ کے خلاف ریکارڈ 353 رنز کا تعاقب کیا لیکن فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف 242 رنز پر آل آؤٹ ہو کر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
بدھ کو شکست کے دوران انہیں ایک بڑا دھچکا لگا جب ان کے اہم بیٹسمین فخر زمان کو پٹھوں میں کھچاؤ کی تکلیف کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے انہیں ٹورنامنٹ سے باہر کر دیا گیا ہے۔
امام الحق کو اس ٹیم میں متبادل کے طور پر شامل کیا گیا جو 2017 میں پچھلی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کو ہرا چکی تھی۔
یہ بھارت کی پاکستان کے خلاف آخری شکست تھی ۔ ایک ایک روزہ میچ میں اور اس کے بعد روہت شرما کی قیادت میں بھارت نے اپنے سب سے بڑے حریف کے خلاف آخری چھ میچوں میں سے پانچ جیتے ہیں، ایک میچ بارش کی نذر ہو گیا۔
انہوں نے آخری بار 2023 کے ورلڈ کپ میں احمد آباد میں ایک روزہ میچ میں مقابلہ کیا تھا، جس میں میزبان بھارت نے 7 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔
پراعتماد بھارت
ایک اور شکست اور میزبان ٹیم کے جلد باہر ہونے سے ٹورنامنٹ کی رونقیں ختم ہو جائیں گی، جو 1996 کے ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی کے بعد پاکستان کا پہلا آئی سی سی ایونٹ ہے۔
اس کے برعکس بھارت نے بنگلہ دیش کے خلاف دبئی میں 21 گیندیں قبل 229 رنز کا مشکل ہدف سر کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی۔
فاسٹ بولر محمد شامی نے 53 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں جس کے بعد شبمن گل نے اپنی مسلسل دوسری ون ڈے سینچری اسکور کرتے ہوئے ناقابل شکست 101 رنز بنائے۔
بھارت کی جیت اسے فائنل فور کے مرحلے میں پہنچا دے گی۔
پاکستان کا سامنا کرنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں پراعتماد شامی نے کہا کہ جیتنے کے بعد مائنڈ سیٹ بنانے کا کوئی مطلب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ میچ جیتتے ہیں اوراچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں تو آپ کو اسی فریم (عادت) میں رہنا چاہئے۔ مجھے نہیں لگتا کہ آپ کو آئی سی سی ٹورنامنٹ یا کسی بین الاقوامی میچ کے بارے میں زیادہ سوچنے کی ضرورت ہے۔
ساتھی فاسٹ بولر ہرشت رانا نے اپنی ٹیم کی جیت کے لئے 3 وکٹیں حاصل کیں اور اسی طرح کے اعتماد کا اظہار کیا۔
رانا نے کہا کہ پاکستان کے خلاف میچ سے قبل پرفارم کرنا بہت اچھا ہے اور امید ہے کہ میں اس رفتار کو آگے لے جاؤں گا۔ لیکن پاکستان کا میچ ہمارے لیے ایک مختلف میچ ہے۔
جوہری ہتھیاروں سے لیس بھارت اور پاکستان 1947 میں برصغیر کی تقسیم کے بعد سے اب تک تین جنگیں لڑ چکے ہیں اور یہ دشمنی کرکٹ کے میدان میں اکثر نظر آتی ہے۔
بگڑتے ہوئے سیاسی تعلقات کا مطلب ہے کہ روایتی حریفوں نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے دو طرفہ کرکٹ سیریز نہیں کھیلی ہے۔
بھارت نے آخری بار 2008 میں ایشیا کپ کے لئے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
Comments