سابق کرکٹر جلال الدین نے چیمپئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ کو فیورٹ قرار دیتے ہوئے پاکستان کی ٹیم کی سلیکشن اور حکمت عملی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے سہ ملکی سیریز میں پاکستان دو بار نیوزی لینڈ کی ٹیم سے شکت کھا چکا ہے۔
بزنس ریکارڈر سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے جلال الدین نے خاص طور پر اسپن ڈپارٹمنٹ میں خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے پاس اسپن آپشن محدود ہے اور اہم میچ میں پارٹ ٹائم بالرز پر انحصار کرنا سمجھ سے باہر ہے ۔
انہوں نے پاکستان کے بیٹنگ آرڈر میں ردوبدل کے فیصلے پر بھی سوال اٹھایا، خاص طور پر بابراعظم کو اوپننگ کرانے کے فیصلے پر انہوں نے بھرپور تحفظات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ بابراعظم کو مڈل آرڈر میں مستقل جگہ دے کر اعتماد دینا چاہیے تھا۔ اس مرحلے پر بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی صرف دباؤ میں اضافہ کرے گی، خاص طور پر جب نئی گیند سوئنگ اور اسکیڈ کرتی ہے—ایسی صورتحال میں اوپنرز کے لیے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔
جلال الدین کا ماننا ہے کہ نیوزی لینڈ کے پاس ایک مستحکم ٹیم ہے جبکہ پاکستان اپنی ردھم تلاش کرنے میں مشکلات کا شکار ہے، جلال الدین کے مطابق کیویز مضبوط حریف ثابت ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ کاغذ پر نیوزی لینڈ فیورٹ ہے تاہم جو بھی ٹیم میدان میں اچھا پرفارم کرے گی وہ جیت جائے گی۔
سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ اگر پاکستان کو کیویز کو چیلنج کرنا ہے تو انہیں سلیکشن اور ٹیکٹیکل غلطیوں سے نمٹنا ہوگا۔
یاد رہے کہ پاکستان نے 2017 کے فائنل میں سرفراز احمد کی قیادت میں بھارت کو شکست دے کر دفاعی چیمپیئن کی حیثیت سے چمپنئز ٹورنامنٹ میں قدم رکھا ہے۔
تاہم آج کا میچ میزبان ٹیم کے لیے ایک اہم امتحان ہے جسے مشکلات کا مقابلہ کرتے ہوئے بڑے اسٹیج پر اپنے ناقدین کو غلط ثابت کرنا ہوگا۔ جلال الدین نے مشورہ دیا کہ اگر پاکستان نیوزی لینڈ کے خلاف میچ جیتنے میں ناکام رہتا ہے تو ٹیم کے لئے غلطی کی گنجائش کافی کم رہ جائے گی جب وہ اگلے روایتی حریف بھارت کا سامنا کرے گی۔
Comments