خام تیل کی قیمتوں میں بدھ کو اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کی وجہ امریکا اور روس میں تیل کی سپلائی میں خلل اور یوکرین امن مذاکرات سے متعلق وضاحت کا انتظار ہے۔

برینٹ کروڈ فیوچر 20 سینٹ یا 0.3 فیصد اضافے سے 76.04 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔

امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل مارچ کے لیے 23 سینٹ یا 0.3 فیصد اضافے سے 72.08 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا جو جمعہ کو بند ہونے کے مقابلے میں 1.7 فیصد زیادہ ہے۔ یاد رہے کہ پیر کو یوم صدور کی تعطیل کے باعث مارکیٹ بند رہنے کی وجہ سے کوئی تصفیہ نہیں ہوا۔

مارچ کا معاہدہ جمعرات کو ختم ہورہا ہے جب کہ زیادہ فعال اپریل کا معاہدہ 0.3 فیصد اضافے سے 72.04 ڈالر ہوگیا۔

روس نے بتایا کہ قازقستان سے خام تیل کی برآمدات کیلئے اہم راستہ کیسپین پائپ لائن کنسورشیم (سی پی سی) کے ذریعے تیل کی ترسیل منگل کو یوکرینی ڈرون حملے کے بعد 30 سے 40 فیصد تک کم ہوگئی۔

رائٹرز کے مطابق 30 فیصد کمی کا مطلب یومیہ 3 لاکھ 80 ہزار بیرل تیل کی ترسیل میں کمی ہوگا۔

دریں اثنا، شدید سردی نے امریکی تیل کی فراہمی کو خطرے میں ڈال دیا ہے، شمالی ڈکوٹا پائپ لائن اتھارٹی کے اندازے کے مطابق ملک کی تیسری بڑی پیداواری ریاست میں پیداوار 1,50,000 بیرل یومیہ تک کم ہوسکتی ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے منگل کو کہا ہے کہ وہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے کیلئے روس کے ساتھ مزید بات چیت کرنے پر راضی ہو گئی ہے۔ اس معاہدے سے پابندیوں میں نرمی یا ان کے خاتمے میں مدد مل سکتی ہے جن کی وجہ سے روسی تیل کی ترسیل میں خلل پڑا ہے۔

اسرائیل اور حماس غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر بالواسطہ مذاکرات بھی شروع کریں گے۔

تاہم، ٹرمپ نے منگل کو کہا کہ وہ آٹو پر ”تقریباً 25 فیصد“ ٹیرف اور اسی طرح کے محصولات سیمی کنڈکٹرز اور دواسازی کی درآمدات پر عائد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ٹیرف صارفین کی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرسکتے ہیں، معیشت کو کمزور کر سکتے ہیں اور ایندھن کی طلب کو کم کرسکتے ہیں۔

Comments

200 حروف