پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں اضافہ جاری ہے اور رواں مالی سال (مالی سال 2025) کے پہلے سات ماہ کے دوران 56 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا جنوری مالی سال 25ء کے دوران ملک میں 1.523 ارب ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ مالی سال 24ء کے اسی عرصے میں یہ رقم 976 ملین ڈالر تھی جو 548 ملین ڈالر کا نمایاں اضافہ ظاہر کرتی ہے۔
اس عرصے کے دوران مجموعی طور پر ایف ڈی آئی کی آمد 2.122 ارب ڈالر رہی جو 599 ملین ڈالر کے اخراج سے نمایاں طور پر زیادہ ہے۔ خالص مثبت بہاؤ عالمی اقتصادی غیر یقینی صورتحال کے باوجود غیر ملکی سرمایہ کاری میں مضبوط بحالی کی نشاندہی کرتا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایف ڈی آئی میں یہ زبردست اضافہ ملک کے معاشی امکانات میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔
اگرچہ ایف ڈی آئی نے قابل ذکر اضافہ دکھایا ہے لیکن پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں مندی کا سامنا کرنا پڑا۔ اسٹیٹ بینک نے ایکویٹی مارکیٹ کی بہتر کارکردگی کے باوجود جولائی تا جنوری مالی سال 25 کے دوران پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں 232 ملین ڈالر کی خالص بیرونی سرمایہ کاری کی اطلاع دی۔
سالانہ کی بنیاد پر جنوری 2025 میں ایف ڈی آئی میں نمایاں بہتری دیکھی گئی جس میں 194 ملین ڈالر کی ایف ڈی آئی ریکارڈ کی گئی جبکہ جنوری 2024 میں 132.3 ملین ڈالر کا اخراج ریکارڈ کیا گیا تھا۔ یہ تبدیلی پاکستان کی اقتصادی صلاحیت میں غیر ملکی دلچسپی کی تجدید کی نشاندہی کرتی ہے۔
مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری، جس میں ایف ڈی آئی، پورٹ فولیو سرمایہ کاری اور غیر ملکی سرکاری سرمایہ کاری شامل ہیں، میں سالانہ 25.6 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ مالی سال 25 کے جولائی تا جنوری کے دوران یہ 1.346 ارب ڈالر تک پہنچ گئی جبکہ مالی سال 24 کے اسی عرصے میں یہ 1.072 ارب ڈالر تھی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments