انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے پاکستان کی معاشی ترقی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان صحیح سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔
رسٹالینا جارجیو نے محمد اورنگزیب اور ان کی ٹیم کی درست سمت کو جاری رکھنے کے عزم کی تعریف کرتے ہوئے کہا، یہ واقعی صحیح راستہ ہے، سفر کرنے کے لئے صحیح سمت ہے۔
انہوں نے سعودی عرب میں ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی معیشتوں کے لئے العلا کانفرنس کے دوسرے دن ”اے پاتھ فار ایمرجنگ مارکیٹ ریزیلنس“ کے عنوان سے ایک پینل مباحثے کی میزبانی کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
جس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور ترکی، برازیل اور مصر کے ان کے ہم منصبوں نے شرکت کی۔
مالی بحران کا شکار پاکستان اس وقت آئی ایم ایف کے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کے تحت ہے اور بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔
پاکستان نے خودمختار قرضوں کے ڈیفالٹ کو آسانی سے ٹال دیا، ملک کے ذخائر ایک ماہ کی کنٹرول شدہ درآمدات کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں تھے۔
اجلاس کے دوران محمد اورنگزیب نے رواں مالی سال میں پرائمری سرپلس حاصل کرنے سمیت معاشی کارکردگی سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم بہت واضح ہیں کہ اگر ہمیں پائیدار ترقی کرنی ہے تو برآمدات پر مبنی ترقی کرنی ہوگی۔ ہمیں بنیادی طور پر معیشت کے ڈی این اے کو تبدیل کرنا ہوگا اور ہم اس سمت میں کام کر رہے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے ملک کے میکرو اکنامک اشاریوں میں بہتری آئی ہے۔
مجموعی طور پر قرضوں اور جی ڈی پی کا تناسب جو 73 فیصد تھا اب 60 کے وسط میں آ چکا ہے اور ہمیں صرف اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہم آگے بڑھتے ہوئے اسے پائیدار بنائیں۔
محمد اورنگزیب اپنے سعودی ہم منصب محمد الجدعان کی خصوصی دعوت پر دو روزہ اعلیٰ سطحی تقریب میں شرکت کر رہے ہیں۔
آئی ایم ایف اور سعودی وزارت خزانہ کی جانب سے مشترکہ طور پر منعقد ہونے والی اس کانفرنس کا مقصد عالمی معاشی غیر یقینی صورتحال کے درمیان لچک پیدا کرنے اور پائیدار اقتصادی ترقی پر تبادلہ خیال کو فروغ دینا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان جیسی ترقی پذیر معیشتیں 2025 میں داخل ہوتے وقت نسبتا اچھی پوزیشن میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم میکرو استحکام، بینکاری شعبے کی استحکام اور جرات مندانہ ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے لحاظ سے 2025 میں نسبتا مضبوط انداز میں داخل ہوئے ہیں، جو اس وقت بہت سی معیشتیں کر رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا، “اس لیے سمت کو برقرار رکھنے کے معاملے میں بہت کچھ ہمارے کنٹرول میں ہے۔
دریں اثنا آئی ایم ایف کا تین رکنی وفد پاکستان کا دورہ کرے گا تاکہ ملک کے 2024 کے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کے تحت گورننس اور کرپشن تشخیصی جائزہ لیا جاسکے۔
Comments