پاکستان پائیدار ترقی کا خواہاں، وزیرخزانہ کا اصلاحات پر زور
- گزشتہ 12 سے 14 ماہ کے دوران پاکستان کے میکرو اکنامک اشاریوں میں بہتری آئی ہے، محمد اورنگزیب
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے ساختی اصلاحات اور علاقائی رابطوں سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہے۔
العلا کانفرنس برائے ایمرجنگ مارکیٹ اکانومیز 2025 کے موقع پر اشرق اور بلومبرگ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں وزیر خزانہ نے پاکستان کے اقتصادی منظرنامے، جاری ساختی اصلاحات اور ملک کے علاقائی و عالمی اقتصادی تعاون کے عزم پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 12 سے 14 ماہ کے دوران پاکستان کے میکرو اکنامک اشاریوں میں بہتری آئی ہے جس میں افراط زر میں کمی، پالیسی ریٹ، کرنسی کے استحکام کا حصول اور ادارہ جاتی بہاؤ کی واپسی شامل ہیں۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ پچھلے 12 سے 14 مہینوں میں پاکستان کے میکرو اقتصادی اشاریے بہتر ہوئے ہیں، جن میں مہنگائی میں کمی، پالیسی ریٹ میں کمی، کرنسی میں استحکام اور ادارہ جاتی سرمایہ کاری کی واپسی شامل ہے۔
ہم اس میکرو اقتصادی استحکام کو ساختی اصلاحات کے نفاذ کے لئے استعمال کررہے ہیں جو ٹیکس، توانائی، سرکاری اداروں کی نجکاری اور وفاقی حکومت کے حجم کو کم کرنے کے تناظر میں ہیں تاکہ اپنے عوامی مالیات پر توجہ مرکوز کی جاسکے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ جیسے جیسے ہم آگے بڑھتے ہیں اور ترقی پر بات کرتے ہیں، ہم اس بات پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کررہے ہیں کہ اس بار یہ ترقی پائیدار ہونی چاہیے۔ اس کے لیے ہمیں محتاط مالیاتی انتظام کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ماضی میں ہونے والے دہرے خسارے کو دہرانا نہیں چاہتی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں ہیں، اس وقت ہمارے پاس پرائمری سرپلس بھی موجود ہے،ہم اس استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے اس مالی گنجائش کو استعمال کرنا چاہتے ہیں تاکہ اخراجات کو ترجیح دی جا سکے، جو آگے چل کر ترقی کے راستے کو فروغ دے سکے۔
انٹرویو کے دوران محمد اورنگ زیب نے کہا کہ سرمایہ کاری اور تجارت دونوں ترقی کے اہم انجن بننے جا رہے ہیں۔
علاقائی رابطوں پر وزیر خزانہ نے کہا کہ آنے والے سالوں میں علاقائی راہداریوں اور علاقائی تجارتی رابطوں کی اہمیت میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاملے میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے حوالے سے چین ہمارے لیے ایک بڑی راہداری رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آگے بڑھتے ہوئے میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کو دیکھتا ہوں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ان مارکیٹوں میں پاکستان کیلئے بڑی برآمدی صلاحیت موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اگلے تین سے پانچ سال میں اپنی برآمدات کو دگنا کرنا چاہتے ہیں۔
Comments