وزیراعظم شہباز شریف اور ورلڈ بینک وفد کا 40 ارب ڈالر کے معاہدے پر تبادلہ خیال
- عالمی بینک کے حال ہی میں شروع کیے گئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت سرمایہ کاری کی جائے گی
وزیراعظم شہباز شریف نے، ایک اہم پیش رفت کے طور پر، ورلڈ بینک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز سے ملاقات کی ہے جو 2 دہائیوں کے بعد 40 ارب ڈالر کی فنڈنگ پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے لئے پیر کو پاکستان پہنچے ہیں۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے وفد کا استقبال کیا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی بینک اور پاکستان کے درمیان شراکت داری گزشتہ 7 دہائیوں پر محیط ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ عالمی بینک کے تعاون سے پاکستان میں قومی ترقی اور تعمیر نو کے لئے کئی بڑے منصوبے تعمیر کئے گئے ہیں جنہوں نے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے حالیہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی جو خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ 20 ارب ڈالر سے پاکستان میں صحت، تعلیم، نوجوانوں کی ترقی اور دیگر سماجی شعبوں میں مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے ترقی کا ایک نیا باب کھل جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کے تحت پاکستان کے نجی شعبے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ملک کا معاشی پہیہ تیز تر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں پر عالمی بینک کے اعتماد پر شکر گزار ہوں۔
وزیراعظم نے ورلڈ بینک کے وفد کو بتایا کہ حکومت نے مہنگائی پر قابو پانے کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں ڈیجیٹلائزیشن کا کام تیز کردیا ہے۔
انہوں نے وفد کو بتایا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات سے بجلی کی بلاتعطل فراہمی اور خسارے میں کمی آرہی ہے۔
عالمی بینک کے وفد کے شرکاء نے پاکستان کے جاری اصلاحاتی پروگرام پر عملدرآمد کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے جاری اصلاحاتی پروگرام کے پاکستان میں مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔
وفد نے توانائی، صنعت اور برآمدات، نجکاری، محصولات اور دیگر شعبوں میں حکومت کے اصلاحاتی اقدامات کو سراہا۔
عالمی بینک کے 9 ایگزیکٹو ڈائریکٹرز پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں اور وہ ورلڈ بینک میں مختلف ممالک کے پورٹ فولیو کی نگرانی کر رہے ہیں۔
وفد پاکستان میں اقتصادی ترقی کے منصوبوں اور سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کرے گا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، وزیر مملکت علی پرویز ملک، شزہ فاطمہ خواجہ، وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر رومینہ خورشید عالم، سینیٹر شیری رحمن، رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ، وزیراعظم کی نمائندہ برائے پولیو پروگرام عائشہ رضا فاروق اور دیگر متعلقہ سینئر حکام نے شرکت کی۔
اس سے قبل عالمی بینک کے فنانس ونگ آئی ایف سی نے پاکستان میں ایکویٹی سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور بڑے پیمانے پر انفرااسٹرکچر فنانسنگ کو ہدف بنانے کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں آئی ایف سی کے منیجنگ ڈائریکٹر مختر ڈیوپ نے انکشاف کیا کہ اس اقدام سے آئندہ دہائی میں سالانہ 2 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے۔
ڈیوپ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ سرمایہ کاری اگرچہ اہم ہے لیکن یہ پاکستان کی ترقی کے لئے ضروری ہے، خاص طور پر بین الاقوامی ہوائی اڈوں، توانائی، پانی اور بندرگاہوں جیسے اہم شعبوں میں اہمیت کی حامل ہے۔
Comments