دنیا

جنگ بندی معاہدہ: حماس نے مزید 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا

  • غزہ میں 15 ماہ سے جاری جارحیت میں 47 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں
شائع February 8, 2025 اپ ڈیٹ February 8, 2025 03:53pm

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے مزید 3 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کردیا۔

حماس نے ہفتے کو 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو فلسطینی قیدیوں کے بدلے رہا کیا ہے۔ یہ تبادلہ جنگ بندی معاہدے کے تحت عمل میں آیا جس کا مقصد 15 ماہ سے جاری غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کی راہ ہموار کرنا ہے۔

ٹیلی ویژن پر براہِ راست مناظر دکھائے گئے کہ فلسطینی گروپ نے تینوں یرغمالیوں کو وسطی غزہ کے دیر البلح شہر میں ریڈ کراس کے حوالے کیا۔

قبل ازیں حماس کا کہنا تھا کہ اوہاد بن ایمی اور ایلی شرابی، جنہیں 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے سرحد پار حملے کے دوران کبوتز بیری سے یرغمال بنایا گیا تھا اور لیوی، جو اسی دن نُوا میوزک فیسٹیول سے اغوا کیے گئے تھے کو ہفتے کو رہا کیا جائے گا۔

رپورٹس کے مطابق حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بعد اب پانچویں مرحلے میں 183 فلسطینی قیدیوں کی رہائی متوقع ہے۔

یہ تبادلہ حالیہ سلسلے کا تسلسل ہے جس کے نتیجے میں اب تک 13 اسرائیلی یرغمالیوں، حماس حملے کے دوران اغوا کیے گئے 5 تھائی کارکنوں اور 583 فلسطینی قیدیوں و زیرِ حراست افراد کی رہائی عمل میں آ چکی ہے۔

چند رکاوٹوں کے باوجود امریکی حمایت اور مصر و قطر کی ثالثی سے طے پانے والی 42 روزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کے بدلے قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ، جو تقریباً تین ہفتے قبل نافذ ہوا تھا، تاحال برقرار ہے۔

تاہم تمام یرغمالیوں کی رہائی سے قبل معاہدے کے ختم ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں، خاص طور پر جب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حیران کن طور پر فلسطینیوں کو غزہ سے منتقل کرنے اور اس علاقے کو امریکہ کے حوالے کر کے ”مشرق وسطیٰ کی رویرا“ میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

عرب ریاستوں اور فلسطینی گروہوں نے اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے، ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ نسل کشی کے مترادف ہوگا۔

اس کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی زیر قیادت سرحد پار حملے کے دوران کبوتز بیری سے یرغمال بنائے گئے احد بن امی اور ایلی شرابی اور اس روز نووا میوزک فیسٹیول سے اغوا کیے گئے اور لیوی کو ہفتے کے روز ان کے حوالے کیا جائے گا۔

تاہم، اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ٹرمپ کی مداخلت کا خیرمقدم کیا اور ان کے وزیر دفاع نے فوج کو ہدایت دی کہ وہ ایسے فلسطینیوں کے انخلا کے لیے منصوبے بنائے جو غزہ چھوڑنا چاہتے ہیں۔

معاہدے کے تحت ابتدائی مرحلے میں 33 اسرائیلی بچوں، خواتین اور معمر مردوں کو رہا کیا جائے گا، جس کے بدلے میں سیکڑوں فلسطینی قیدیوں اور نظربند افراد کو آزادی ملے گی۔

دوسرے مرحلے کے مذاکرات اس ہفتے شروع ہوئے، جن کا مقصد باقی یرغمالیوں کی واپسی اور اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا پر اتفاق کرنا ہے، تاکہ اسرائیلی جارحیت کے حتمی خاتمے کی راہ ہموار کی جا سکے۔

غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق 47 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور یہ محدود علاقہ شدید تباہی کا شکار ہو چکا ہے۔

Comments

200 حروف