ایشیائی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوا تاہم مسلسل تیسرے ہفتے کی کمی کی جانب گامزن رہیں جس کی وجہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی چین کے خلاف نئی تجارتی جنگ اور دیگر ممالک پر محصولات بڑھانے کی دھمکیاں ہیں۔

برینٹ کروڈ 32 سینٹ اضافے سے 74.61 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا تاہم رواں ہفتے اس میں 2.8 فیصد کمی متوقع ہے۔ دریں اثناء امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل 24 سینٹ اضافے سے 70.85 ڈالر فی بیرل پر بند ہوا جو ہفتہ وار بنیادوں پر تقریبا 2.3 فیصد کم ہے۔

آئی جی مارکیٹ اسٹریٹجسٹ یپ جون رونگ نے کہا کہ خام تیل کی قیمتوں میں رات بھر اتار چڑھاؤ کے بعد آج صبح کچھ استحکام دیکھنے میں آیا کیونکہ تاجر ایران سے چین کو خام تیل کی برآمدات پر امریکی پابندیوں کی خبروں پر ردعمل دے رہے ہیں۔

امریکی محکمہ خزانہ نے جمعرات کو کہا کہ وہ چند افراد اور ٹینکرز پر نئی پابندیاں عائد کررہا ہے جو ہر سال لاکھوں بیرل ایرانی خام تیل چین کو پہنچانے میں مدد دے رہے ہیں تاکہ تہران پر دباؤ مزید بڑھایا جاسکے ۔

آئی جی کے یپ جون رونگ نے مزید کہا کہ اس کے باوجود (آج ) تیل کے اضافے محدود رہے، جو رسدوطلب سے متعلق مسلسل خدشات کی عکاسی کرتے ہیں جن میں اوپیک پلس اور امریکہ کی جانب سے ممکنہ پیداوار میں اضافے کے ساتھ محصولات کے خطرات، جو عالمی تیل کی طلب پر دباؤ ڈال رہے ہیں شامل ہیں۔

ٹرمپ نے امریکی تجارتی توازن بہتر بنانے کے وسیع منصوبے کے تحت چینی درآمدات پر 10 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا تاہم میکسیکو اور کینیڈا پر بھاری محصولات لگانے کا منصوبہ معطل کردیا۔

بی ایم آئی کے تجزیہ کاروں نے جمعہ ک ایک نوٹ میں کہا کہ محصولات کے بارے میں خبروں کے بہاؤ کی وجہ سے منفی دباؤ پیدا ہوا ہے، ممکنہ تجارتی جنگ کے خدشات نے تیل کی طلب کو کمزور کرنے کے خدشات کو ہوا دی ہے۔

بی ایم آئی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ پیش رفت امریکی صدر ٹرمپ کے 4 فروری کے ایگزیکٹو آرڈر پر حاوی ہو گئی ہے جس کے تحت انہوں نے ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم دوبارہ نافذ کی، بشمول اس عزم کے کہ ایران کی تیل برآمدات کو موجودہ 1.5 ملین بیرل یومیہ سے صفر تک لایا جائے۔

جمعرات کو تیل کی قیمتیں کم سطح پر بند ہوئیں، جب ٹرمپ نے امریکی تیل کی پیداوار بڑھانے کے عزم کو دہرایا، جس سے تاجروں میں بے چینی پھیل گئی، خاص طور پر ایک دن بعد جب ملک نے توقع سے کہیں زیادہ خام تیل کے ذخائر میں اضافے کی رپورٹ دی۔

بینچ مارک قیمتیں امریکی خام تیل کے بڑھتے ذخائر کے دباؤ میں بھی رہیں جو گزشتہ ہفتے نمایاں طور پر بڑھ گئے، کیونکہ جاری ریفائنری دیکھ بھال کے باعث طلب میں کمی واقع ہوئی۔

Comments

200 حروف