پاکستان

کارٹلز اور کمپنیوں کے خلاف 23 بڑی کارروائیاں کی گئیں،سی سی پی

مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی)نے وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کو بتایا کہ کمیشن نے سال 2024 کے دوران کارٹلز اور...
شائع 05 فروری 2025 12:43pm

مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی)نے وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کو بتایا کہ کمیشن نے سال 2024 کے دوران کارٹلز اور دھوکہ دہی کی مارکیٹنگ میں ملوث کمپنیوں کے خلاف 23 کارروائیاں کی ہیں۔

محمد اورنگزیب کی زیر صدارت مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے ایک اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سی سی پی کی کارکردگی اور مارکیٹوں میں استحکام اور شفافیت کے لیے کیے گئے اقدامات پر توجہ مرکوز کی گئی ۔

سی سی پی کے حکام نے وزیرِخزانہ کو آگاہ کیا کہ اس دوران 9 کیسز کارٹلائزیشن سے متعلق ہیں اور 14 کیسز دھوکہ دہی کی مارکیٹنگ پریکٹسز سے متعلق ہیں۔ 2024 میں مرجر کنٹرول سے متعلق کیسز کی تعداد 8 رہی۔

سی سی پی نے تحقیقات مکمل کیں اور فلیٹ اسٹیل مارکیٹ میں بڑے پلیئرز کی جانب سے قیمتوں کا تعین، ایوی ایشن اتھارٹی اور ایک بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنی کے درمیان خصوصی ایندھن کی فراہمی کے معاہدے، اور ٹیلی کام سیکٹر میں ایک اہم کھلاڑی کی جانب سے کاروبار سے انکار کی نشاندہی کی۔

سی سی پی کے اعداد و شمار سے انکشاف ہوا ہے کہ سات مقدمات میں جاری انکوائریز فروری 2025 کے آخر تک مکمل ہوجائیں گی اور 3 انکوائریاں قانونی چارہ جوئی کی وجہ سے زیر التوا ہیں۔

اجلاس میں چیئرمین سی سی پی ڈاکٹر کبیر سدھو کے علاوہ ممبران سعید احمد نواز، بشریٰ ناز ملک، سلمان امین اور عبدالرشید شیخ نے شرکت کی۔ اسپیشل سیکرٹری فنانس اور فنانس ڈویژن کے دیگر سینئر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ یہ ملاقات دسمبر 2024 کے پہلے ہفتے میں وزیر خارجہ کے سی سی پی کے دورے کے بعد ہوئی۔

وزیر خزانہ نے سی سی پی کی محکمانہ پیش رفت کا جامع جائزہ لیا اور اس کے نفاذ کے فریم ورک کو مضبوط بنانے کے لئے اسٹریٹجک اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ ہر رکن نے وزیر کو اپنے محکموں کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی۔ وزیر خزانہ نے سی سی پی کو اس کی ادارہ جاتی صلاحیتوں کو بڑھانے کے قابل بنانے کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔

چیئرمین کمپٹیشن کمیشن ڈاکٹر کبیر احمد سدھو نے وزیر خزانہ کو مارکیٹ کی موثر مانیٹرنگ اور کمیشن کی انفورسمنٹ کی سرگرمیوں، بشمول کارٹلائزیشن اور تجارتی گٹھ جوڑ کی نشاندہی اور تدارک کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی۔ڈاکٹر سدھو نے جاری قانونی چارہ جوئی، وصولیوں اور عدالتی معاملات کے بارے میں بھی تازہ ترین معلومات فراہم کیں۔

ان کی تقرری کے بعد سے تقریباً 79 کیسز کامیابی سے مکمل کیے جا چکے ہیں، جبکہ دیگر کیسز ابھی زیرِ سماعت ہیں۔

بحث میں مسابقتی اپیلٹ ٹریبونل (سی اے ٹی) کی تقرری پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ، جس میں مسابقت سے متعلق مقدمات کے حل کو تیز کرنے اور مسابقتی قانون کے نفاذ کو بڑھانے میں اس کے اہم کردار پر زور دیا گیا۔

وزیر خزانہ نے اس سے قبل سی اے ٹی کے چیئرمین اور دو ممبران کی تقرری میں سہولت فراہم کی تھی۔ انہوں نے اس سلسلے میں سی سی پی کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف