دنیا

غزہ میں کار پر اسرائیلی حملے میں 4 فلسطینی زخمی

  • اسرائیل اور حماس کے درمیان 19 جنوری کو جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کے بعد سے اسرائیلی فائرنگ سے متعدد فلسطینیوں کی شہادت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں
شائع February 2, 2025

غزہ کی پٹی کے مرکزی علاقے نصیرات کیمپ کے مغرب میں ساحلی سڑک پر ایک گاڑی پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 4 فلسطینی زخمی ہو گئے۔

طبی عملے نے پہلے کہا تھا کہ اس حملے میں ایک لڑکا شہید ہوگیا ہے لیکن بعد میں انہوں نے کہا کہ وہ اسے زندہ بچانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایک اسرائیلی طیارے نے جنگ بندی معاہدے کے تحت طے شدہ معائنے کے راستے سے باہر شمالی غزہ کی جانب جانے والی مشکوک گاڑی پر فائرنگ کی ہے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ڈی ایف (اسرائیلی فوج) کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے اور آئی ڈی ایف کے اہلکاروں کو کسی بھی فوری خطرے کو ناکام بنانے کے لیے کوئی بھی ضروری اقدامات جاری رکھے گی۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان 19 جنوری کو جنگ بندی کے معاہدے کے نافذ العمل ہونے کے بعد سے اسرائیلی فائرنگ سے متعدد فلسطینیوں کے شہید ہونے کی اطلاعات ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کی افواج نے ایسے واقعات میں فائرنگ کی ہے جن میں مشکوک افراد، جو بعض اوقات مسلح ہوتے ہیں، مرحلہ وار معاہدے کے مطابق غزہ کے کچھ علاقوں میں تعینات اسرائیلی افواج کے لیے خطرہ بن جاتے ہیں۔

حماس نے ان واقعات کو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے دوران 33 بچوں، خواتین اور بوڑھے مرد یرغمالیوں کے ساتھ ساتھ بیمار اور زخمیوں کو رہا کیا جانا تھا۔ ان میں سے اب تک 18 کو رہا کیا جا چکا ہے۔ فوج میں بھرتی کے عمر کے 60 سے زائد مرد یرغمالی اس وقت تک یرغمال رہیں گے جب تک کہ مذاکرات کا دوسرا مرحلہ طے نہیں ہو جاتا۔

معاہدے کے دوسرے مرحلے میں باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کے انخلاء کے لیے بات چیت منگل تک شروع ہونے والی ہے، جس کا مقصد غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا مکمل خاتمہ ہے۔

بعد ازاں اتوار کے روز حماس نے اسرائیل پر معاہدے کے انسانی حقوق کے حصے پر عمل درآمد میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ابھی تک معاہدے کے مطابق ضروری طبی، امدادی، ایندھن اور تعمیر نو کے سامان کے داخلے کی اجازت نہیں دی ہے۔

گروپ کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ ہم جنگ بندی معاہدے کے ثالثوں اور ضامنوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ قابض (اسرائیل) کو معاہدے کے مطابق امدادی سامان کے داخلے کی اجازت دینے پر مجبور کریں کیونکہ خیموں، ایندھن، کھانے پینے کے سامان اور بھاری مشینری کی فوری ضرورت ہے۔

حماس کے بیان پر فوری طور پر اسرائیل کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

Comments

200 حروف