اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے اتوار کے روز مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں ’متعدد عمارتوں‘ کو تباہ کر دیا ہے۔ اس علاقے میں اسرائیلی فوج کی بڑی کارروائیاں جاری ہیں۔

اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ دہشت گردی کو ناکام بنانے کے لئے آپریشن کے حصے کے طور پر آئی ڈی ایف (فوج) نے حال ہی میں جنین میں متعدد عمارتوں کو تباہ کیا ہے، بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان مقامات کو دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کے طور پر استعمال کیا گیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے ایک صحافی نے بتایا کہ دھماکوں کے بعد دھویں کے بادلوں نے اطراف کے علاقوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔

فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے جنین پناہ گزین کیمپ کے مشرقی حصے میں بیک وقت تقریبا 20 عمارتوں کو دھماکے سے اڑا دیا۔

اسرائیلی فوج نے گزشتہ ماہ مغربی کنارے میں ’آئرن وال‘ کے نام سے ایک بڑی کارروائی کا آغاز کیا تھا جس کا مقصد جنین کے علاقے سے فلسطینی مسلح گروہوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا تھا، جو طویل عرصے سے حماس کا گڑھ رہا ہے۔

دریں اثنا فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز مغربی کنارے میں مختلف واقعات میں دو افراد کو شہید کر دیا۔

وزارت صحت نے بتایا کہ شہر سے متصل جنین پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فائرنگ سے ایک 73 سالہ شخص شہید ہو گیا۔

فلسطینی وزارت صحت اور فلسطینی ہلال احمر نے اس کی شناخت محمد امجد حدوش کے نام سے کرتے ہوئے بتایا کہ جنوبی مغربی کنارے میں الاروب کیمپ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک 27 سالہ نوجوان بھی شہید ہوا۔

بڑے پیمانے پر تعیناتی

عینی شاہدین نے بتایا کہ صبح سویرے جینن کے جنوب مشرق میں واقع قصبوں توبس اور تامون کے اطراف بڑے پیمانے پر اسرائیلی فوج اہلکاروں کی تعیناتیاں کی گئی ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے ایک صحافی کا کہنا ہے کہ فوج قریبی فارا پناہ گزین کیمپ کے باہر نکلنے اور گھروں میں داخل ہونے سے روک رہی ہے اور رہائشیوں کو بے دخل کر رہی ہے، آسمان پر ڈرون بھی دکھائی دے رہے تھے۔

فوج نے اتوار کی علی الصبح کہا کہ ایک ”ٹیکٹیکل گروپ“ نے تمون کے ارد گرد کارروائیاں شروع کردی ہیں اور ہتھیاروں کا انکشاف کیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج انسداد دہشت گردی آپریشن کا دائرہ کار پانچ دیہاتوں تک بڑھا رہی ہے۔

اسرائیلی فوج نے عربی زبان میں پمفلٹ بھی تقسیم کیے جن میں کہا گیا تھا کہ اس آپریشن کا مقصد “مسلح مجرموں کو ختم کرنا ہے۔

اسرائیلی حکومت ایران پر الزام عائد کرتی ہے کہ وہ مغربی کنارے میں حماس کو ہتھیار اور رقوم بھیجنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایران کے بارے میں مغرب کا تاثر ہے کہ وہ غزہ میں حماس سمیت مشرق وسطیٰ میں مسلح گروہوں کی پشت پناہی کرتا ہے۔

پمفلٹس میں رہائشیوں کو متنبہ کیا گیا تھا کہ وہ اسرائیلی افواج کے پاس نہ جائیں۔

تشدد میں اضافہ

فوج نے اتوار کے روز کہا کہ حملے کے بعد گاڑی کے اندر موجود دھماکہ خیز مواد کی وجہ سے ہونے والے یکے بعد دیگرے کئی دھماکوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

اسلامک جہاد کے عسکری ونگ نے اتوار کے روز ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ نشانہ بننے والے افراد میں اس کے 2 جنگجو بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مارے جانے والوں میں سے ایک کو غزہ جنگ میں پہلی جنگ بندی کے تحت 2023 میں اسرائیلی حراست سے رہا کیا گیا تھا۔

فلسطین کی وزارت صحت نے ہفتے کی شام کہا تھا کہ جنین کے علاقے میں اسرائیلی حملوں میں 5 افراد شہید ہوئے ہیں جن میں ایک 16 سالہ لڑکا بھی شامل ہے۔

Comments

200 حروف