کانٹینٹ کریئیٹرز دبئی گولڈن ویزا کیلئے اہل، 10 ہزار انفلوئنسرز کو راغب کرنے کی کوشش
دبئی نے حال ہی میں ’کریئیٹرز ایچ کیو‘ کا آغاز کردیا ہے، جس کا مقصد شہر کو ڈیجیٹل میڈیا کے لیے ایک اہم منزل کے طور پر پیش کرنا اور 10,000 انفلوئنسرز کو شہر کی طرف متوجہ کرنا ہے۔ اس میں شامل ہونے والے اراکین کو یو اے ای گولڈن ویزا کی درخواستوں، منتقلی کی معاونت، اور کمپنی کی سیٹ اپ اور رجسٹریشن میں مدد فراہم کی جائے گی۔
اس کا اعلان ’ون بلین فالوورز سمٹ‘ کے تیسرے ایڈیشن میں کیا گیا، جو انفلوئنسرز کے لیے ایک پروگرام ہے جس کا نام اس لیے رکھا گیا کیونکہ اس کانفرنس میں شریک تخلیق کاروں نے ایک ارب سے زائد فالوورز کی نمائندگی کی۔ سمٹ نے دعویٰ کیا کہ یہ ”دنیا کا سب سے بڑا ایونٹ ہے جو مواد تخلیق کرنے والی معیشت کے لیے مخصوص ہے۔“
ایچ کیو کو ایک اہم 150 ملین اماراتی درہم (40.8 ملین ڈالر) کے کانٹینٹ کریئیٹر کی معاونت فنڈ کی پشت پناہی حاصل ہے، جو پچھلے سال ایونٹ میں اعلان کیا گیا تھا۔
اداکار اسد رضا خان، جنہیں 2022 میں اداکار کی حیثیت سے گولڈن ویزا ملا تھا، نے بزنس ریکارڈر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یو اے ای ”ہمیشہ ان مہارتوں کو فروغ دینے میں رہنمائی کر رہا ہے، چاہے وہ مواد تخلیق کرنا ہو، اداکاری یا تحریر ہو۔“
انہوں نے کہا کہ ”اب وہ تقریباً 10,000 کانٹینٹ کریئیٹر کو گولڈن ویزا فراہم کر رہے ہیں، جو ایک 10 سالہ رہائشی پروگرام ہے، تاکہ لوگوں کو اس شاندار ملک میں منتقل ہونے کی ترغیب دی جا سکے۔“
انہوں نے مزید کہا کہ یو اے ای نے تقریباً دو سال قبل پرفارمنگ آرٹس کے لیے گولڈن ویزا پروگرام شروع کیا تھا اور اب ”آرٹ اور تفریح کے شعبوں میں کئی تکنیکی ماہرین کو ملک میں آنے، یہاں رہنے اور مواقع تخلیق کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ اسی جذبے کے تحت، انہوں نے اب کانٹینٹ کریئیٹر کے لیے ایسا کیا ہے۔“
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ اقدام ”کانٹینٹ آئیڈیاز، کانٹینٹ اپرچونیٹیز ، اور ایک دوسرے سے سیکھنے کے لیے تربیت“ کی تخلیق میں مدد کرے گی۔
یہ پروگرام صرف سوشل میڈیا انفلوئنسرز تک محدود نہیں ہے۔ کریئیٹر ایچ کیو کا مقصد مختلف ٹیلنٹ کو متوجہ کرنا اور ان کی حمایت کرنا ہے، جس میں ڈیجیٹل مواد تخلیق کرنے والے، پڈکاسٹرز، اور فنکار شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ تخلیقی صنعتوں کے اہم کھلاڑیوں کو بھی ہدف بناتا ہے، جیسے اشتہاری اور مارکیٹنگ کمپنیاں، میڈیا اور میوزک پروڈیوسرز، اینیمیشن اسٹوڈیوز، اور فیشن اور لائف اسٹائل برانڈز۔
اس اقدام کا مقصد ٹیک کمپنیوں کے ساتھ تعاون کرنا ہے تاکہ ایک مکمل طور پر مربوط تخلیقی ماحولیاتی نظام قائم کیا جا سکے۔ اس میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، اسٹریمنگ سروسز، گیمنگ اور ای اسپورٹس کمپنیوں، وی آر اور اے آر ڈویلپرز، اور اے آئی اور مشین لرننگ سٹارٹ اپس کے ساتھ شراکت داری شامل ہے۔
سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ، ٹیلنٹ مینجمنٹ، اور میڈیا جدت میں مہارت رکھنے والے کاروباری افراد بھی ایک اہم توجہ کا مرکز ہیں۔
فوربز میں رپورٹ کیا گیا کہ ”دنیا کے بہترین تخلیق کاروں کو ایک تخلیق دوست منزل کے طور پر پیش کرتے ہوئے، دبئی عالمی سطح کے انفرااسٹرکچر، ٹیکس فوائد، اور اب ڈیجیٹل مواد تخلیق کرنے والوں کے لیے خصوصی معاونت کے ساتھ خود کو اس تیزی سے بڑھتے ہوئے مارکیٹ کا ایک اہم کھلاڑی بنانے کے لیے تیار کر رہا ہے“۔
رپورٹ کے مطابق“اگر یہ 10,000 انفلوئنسرز کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب ہوتا ہے تو یہ اقدام دبئی کو ڈیجیٹل کانٹینٹ کریئیٹ کرنے کے لیے دنیا کی اہم منزل بنا سکتی ہے، اس کے ساتھ ہی اس کا اقتصادی تنوع کے اہداف میں معاون ثابت ہو گا اور عالمی ڈیجیٹل معیشت میں اس کی پوزیشن کو مضبوط کرے گا،“۔
’دنیا کے بہترین تخلیق کار‘
ایچ کیو کا آغاز دبئی کے ایمریٹس ٹاورز میں کیا گیا۔ ایک بیان کے مطابق، یہ ”تخلیق کاروں کو بااختیار بنانے، ان کے اثرات کو بڑھانے، اور تخلیق کاروں کی معیشت کے لیے پائیدار فریم ورک قائم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔“
یہ 100 اراکین کے ساتھ شروع ہوا ہے جو ”دنیا کے بہترین تخلیق کاروں“ کی نمائندگی کرتے ہیں، ساتھ ہی مواد کی صنعت کے سہولت کار اور حامی بھی شامل ہیں، جو 20 سے زائد ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس اقدام کو اس شعبے کے 15 سے زائد معروف ناموں کی حمایت حاصل ہے، جن میں میٹا، ٹک ٹاک اور ایکس شامل ہیں۔
وزیر کابینہ امور محمد الجرگوی نے کہا: ”ہمارا اصل مقصد یہ ہے کہ عالمی مواد تخلیق کرنے والے یو اے ای میں جمع ہوں، جو اپنی ثقافتی تنوع کے لیے مشہور ہے، جہاں وہ معاونت پائیں گے، فنڈنگ اور سرمایہ کاروں سے جڑیں گے تاکہ وہ جدت پیدا کر سکیں اور اپنے اثرات کو بڑھا سکیں۔“
”جیسا کہ دنیا مسلسل ترقی کر رہی ہے، خاص طور پر مواد اور ڈیجیٹل میڈیا کے شعبوں میں، ہمیں اس ترقی کے مثبت اثرات کو زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے تیار رہنا چاہیے، جبکہ اس کے چیلنجز سے نمٹنے اور اسے انسانیت کی بھلا ئی کے لیے چینل کرنے کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے۔“
کریئیٹر ایچ کیو ہر سال 300 سے زیادہ ایونٹس اور ورکشاپس کی میزبانی کرے گا۔ اس کا مقصد تخلیق کاروں کو اپنے اثرات کو بڑھانے اور ایک معاون اور جدید ماحول میں اپنے ہنر کو بہتر بنانے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔
اس کی پہلوں میں نوجوانوں کے لیے تخلیقی کیمپ، رہنمائی کے مواقع، فنڈنگ اور ورکشاپس شامل ہیں جو اہم مہارتوں جیسے برانڈنگ، ویڈیو پروڈکشن، کہانی سنانے، سامعین سے جڑنے، منافع کمانے اور اسپانسرشپ، اور خصوصی اور مؤثر مواد تخلیق کرنے پر مرکوز ہوں گی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments