وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) کو آگاہ کیا ہے کہ حکومت نے ٹیکس پالیسی یونٹ کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے باہر منتقل کرنے اور ٹیکس پالیسی بجٹ کی تیاری کے لئے اسے وزارت خزانہ کے اندر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پیر کے روز پی بی سی کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب اور ان کی ٹیم سے ملاقات کی جس میں سرمایہ کاری کے فروغ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کی حمایت اور پائیدار اور مساوی ترقی کے حصول کے لیے وسائل پیدا کرنے جیسے طویل مدتی مقاصد کو پورا کرنے کے لیے ٹھوس مالیاتی پالیسی کے خیالات کا تبادلہ کیا گیا۔

وزیر خزانہ نے پاکستان کے موجودہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب پر بھی تشویش کا اظہار کیا، جو 8 سے 9 فیصد ہے، جس سطح کو انہوں نے ملک کی طویل مدتی مالی صحت اور عالمی حیثیت کے لئے ناقابل برداشت قرار دیا۔

انہوں نے حکومت کے اس عزم کو دہرایا کہ آئندہ تین سالوں میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب 13.5 فیصد تک بڑھایا جائے گا۔ اس مقصد کو ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے ، اعداد و شمار کے تجزیے کو بہتر بنانے اور ٹیکس کے عمل کو ہموار کرنے کے ذریعے حاصل کیا جائے گا۔

پی بی سی کے وفد کی قیادت چیئرمین شبیر دیوان نے کی اور ان کے ہمراہ وائس چیئرپرسن زیلف منیر، سی ای او احسان ملک اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔ سیکرٹری خزانہ، چیئرمین ایف بی آر اور فنانس اینڈ ریونیو ڈویژن کے سینئر حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی جو مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ سے قبل وزارت خزانہ اور ریونیو کی جانب سے شروع کیے گئے مشاورتی عمل کا حصہ تھا۔

اورنگزیب نے پی بی سی کی تجاویز کو سراہتے ہوئے وفد کو یقین دلایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ٹیمیں آنے والے دنوں میں پی بی سی کے ساتھ مل کر تمام تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیں گی اور ان پر غور کریں گی۔ وفاقی وزیر نے مساوی، موثر اور بہترین ٹیکس نظام کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیا۔

سینیٹر اورنگزیب نے یہ بھی اعلان کیا کہ حکومت نے ٹیکس پالیسی یونٹ کو ایف بی آر سے باہر منتقل کرنے اور اسے وزارت خزانہ کے اندر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ٹیکس پالیسی کی سالمیت کو محصولات کی وصولی کے دباؤ سے بچایا جاسکے۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ نجی شعبے کو معاشی ترقی کے بنیادی محرک کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور حکومت کاروباری اداروں کو پھلنے پھولنے کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لئے پرعزم ہے۔

اجلاس کے دوران پی بی سی کے وفد نے مالی سال 26 اور اس سے آگے کے لیے مالیاتی پالیسی اور ٹیکس نظام کے حوالے سے جامع تجاویز اور سفارشات پیش کیں۔ ان تجاویز کا مقصد ملک کے معاشی مقاصد کو پائیدار ترقی اور سماجی ترقی کو یقینی بنانے کے مقصد سے ہم آہنگ کرنا ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف