پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عمران خان نے عدالتی کمیشن کی تشکیل میں تاخیر کی وجہ سے حکومت کے ساتھ مصالحتی مذاکرات منسوخ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

دونوں فریقوں نے سیاسی تناؤ کو کم کرنے کے لیے گزشتہ ماہ باضابطہ بات چیت کا آغاز کیا تھا۔ دو ابتدائی ادوار کے بعد پی ٹی آئی نے 16 جنوری کو ہونے والے تیسرے مرحلے میں اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا۔ پی ٹی آئی نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ سیاسی قیدیوں کو رہا کرے اور 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر سات دن کے اندر عدالتی کمیشن تشکیل دے۔

تاہم حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے منگل کے روز کہا تھا کہ عدالتی کمیشن کی تشکیل کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔

سینیٹر نے کہا کہ لیگل کمیٹی نے پی ٹی آئی کا مسودہ پڑھ لیا ہے لیکن اب تک کوئی رائے قائم نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی بدھ کو ایک اور اجلاس میں بحث جاری رکھے گی۔

عمران خان سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت نے 7 روز میں جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کا اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی مذاکرات جاری رکھنے کی خواہش مند ہے لیکن حکومت کی جانب سے عدم تعاون کی وجہ سے انہیں منسوخ کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر آج کمیشن کا اعلان نہیں کیا گیا تو مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکتے، صرف تین رکنی کمیشن کی تشکیل دینے سے مذاکرات دوبارہ شروع ہوسکیں گے۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ پارٹی قانون اور آئین کے تحت اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ہدایت پر ہم مختلف اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر جدوجہد کریں گے۔

Comments

200 حروف