قومی اسمبلی نے جمعرات کو ملک کے سائبر کرائم قوانین میں ترمیم کے حوالے سے ایک متنازع بل منظور کرلیا۔ صحافیوں اور اپوزیشن نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ یہ بات آج نیوز نے اپنی رپورٹ میں بتائی ہے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بدھ کو ”پروونشن آف الیکٹرانک کرائمز (ترمیمی) بل 2025“ قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا جس کے بعد بل کو قائمہ کمیٹی میں پیش کیا گیا۔
وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے بل منظوری کے لیے پیش کیا۔
حزب اختلاف کے قانون سازوں اور صحافیوں نے بل کی منظوری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کیا اور کہا کہ یہ حکومتی من مانی ہے۔
حکومت نے پی ای سی اے قانون میں متعدد ترامیم تجویز کی ہیں جن میں ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی (ڈی آر پی اے) کا قیام، غیر قانونی آن لائن مواد کو ریگولیٹ کرنا، جعلی یا غلط معلومات پھیلانے جیسے جرائم کے لئے سزاؤں میں اضافہ کرنا اور ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ اور آن لائن سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے سائبر کرائم کی تحقیقات اور قانونی چارہ جوئی کے مقصد سے متعلق ایک نئی خصوصی تحقیقاتی ایجنسی قائم کرنا شامل ہے۔
سرکاری دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ان ترامیم کا جائزہ وزارت قانون و انصاف نے لیا ہے جس کی منظوری کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی نے دی ہے تاہم وفاقی کابینہ کی جانب سے منظوری زیر التوا ہے۔
ان ترامیم کی اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:
ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ اور آن لائن حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی (ڈی آر پی اے) کا قیام؛ غیر قانونی آن لائن مواد کی جامع تعریف اور ریگولیشن؛ جعلی یا غلط معلومات پھیلانے جیسے جرائم کے لئے سزاؤں میں اضافہ، اور پی ای سی اے ایکٹ کے تحت سائبر کرائم کے جرائم کی تحقیقات اور قانونی چارہ جوئی کے لئے ایک نئی خصوصی تحقیقاتی ایجنسی قائم کرنا۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن نے یہ انکشاف کیا کہ سائبر کرائم کی قانون سازی، جو بنیادی طور پر پریونشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) 2016 کے تحت کی جاتی ہے، ملک بھر میں فعال طور پر نافذ کی جا رہی ہے۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) پی ای سی اے کے تحت جرائم کی تحقیقات اور قانونی چارہ جوئی کے لیے ایک خصوصی سائبر کرائم ونگ چلاتی ہے۔
اس کے علاوہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) غیر قانونی آن لائن مواد کو ہٹانے اور بلاک کرنے کے طریقہ کار، نگرانی، اور تحفظات کے قواعد 2021 کو نافذ کررہی ہے جو غیر قانونی آن لائن مواد کو ریگولیٹ کرنے، ہٹانے اور بلاک کرنے کے لیے میکانیزم فراہم کرتے ہیں۔ یہ مشترکہ کوششیں ڈیجیٹل قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے اور ایک محفوظ آن لائن ماحول قائم رکھنے کے لیے کی جا رہی ہیں۔
Comments