ماڑی انرجیز لمیٹڈ (ماری) جو پہلے ماری پٹرولیم کمپنی لمیٹڈ کے نام سے جانی جاتی تھی نے جمعرات کو سوشل میڈیا پر اپنے ڈہرکی پلانٹ میں آگ لگنے کے واقعے کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا کہ ان کی کسی بھی سائٹ پر ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو بھیجے گئے نوٹس میں لسٹڈ کمپنی کا کہنا تھا کہ ماری انرجیز ڈہرکی پلانٹ میں آگ لگنے کے بارے میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبریں غلط و بے بنیاد ہیں اور ہماری کسی بھی سائٹ پر ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا’۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک ذمہ دار ادارے کی حیثیت سے ماری انرجیز شفافیت اور اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

ماڑی انرجیز لمیٹڈ ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی ہے جسے 4 دسمبر 1984 کو کمپنیز آرڈیننس 1984 (اب کمپنیز ایکٹ 2017) کے تحت پاکستان میں شامل کیا گیا تھا۔

کمپنی بنیادی طور پر ہائیڈرو کاربن کی تلاش، پیداوار اور فروخت میں مصروف عمل ہے۔

ماڑی گیس فیلڈ، ڈہرکی، سندھ میں ملک کے سب سے بڑے گیس ذخیرے کو آپریٹ کر کے قدرتی گیس کی پیداوار میں دوسرا سب سے بڑا ادارہ ہے۔

یاد رہے کہ بدھ کو ماڑی انرجی نے اعلان کیا کہ اس نے کوہ سلطان مائننگ کمپنی لمیٹڈ میں 5 فیصد حصہ خریدنے کے لیے ایک حتمی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

کمپنی نے اپنے نوٹس میں اس وقت کہا تھا کہ یہ حصول ہمارے اسٹریٹجک اہداف کے مطابق ہے، جو ماڑی انرجی کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے تاکہ وہ اپنے قریب کے شعبوں میں تنوع لائے اور پاکستان کے معدنی شعبے کی ترقی اور پائیداری میں حصہ ڈالے۔

Comments

200 حروف