اسٹاک ایکسچینج میں خریداری کا رحجان بحال، 600 پوائنٹس کے اضافے سے انڈیکس 114,000 کی سطح سے اوپر بند
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں گزشتہ دو کاروباری سیشنز میں فروخت کے دباؤ کے بعد جمعرات کو خریداری کا رحجان بحال ہوا ہے اور بینچ مارک کے ایس ایس ای 100 انڈیکس 114,000 پوائنٹس کی سطح سے اوپر بند ہوا۔
کاروباری سیشن کے پہلے نصف کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس پر کچھ حد تک فروخت کا دباؤ رہا جس کے نتیجے میں یہ انٹرا ڈے کی کم ترین سطح 113,234.31 پوائنٹس تک گرگیا۔
تاہم دوسرے سیشن کے دوران بڑے پیمانے پر خریداری دیکھنے میں آئی جس کی بدولت انڈیکس انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 114,319.62 پوائنٹس تک جا پہنچا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 594.36 پوائنٹس یا 0.52 فیصد اضافے سے 114,037.79 پر بند ہوا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے کہا کہ مارکیٹ کا رحجان حالیہ غیر ملکی کارپوریٹ خریداری سے بہتر ہوا اور سیمنٹ کے اسٹاکز پر توجہ مرکوز رہی۔
ٹاپ لائن کے مطابق اینگرو، پی ایس او، ایف سی سی ایل، ایس ای آر ایل اور ایم ایل نے انڈیکس میں مثبت کردار ادا کرتے ہوئے مجموعی طور پر 309 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔
یہ بحالی بدھ کے روز شدید مندی کے بعد ہوئی جب کے ایس ای 100 انڈیکس تقریبا 1600 پوائنٹس کی کمی سے 113443.43 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
عالمی سطح پر جمعرات کو ایشیائی شیئرز میں اضافہ ہوا جس میں بیجنگ کی جانب سے اپنے گرتے ہوئے اسٹاک مارکیٹ کو سہارا دینے کے لیے حالیہ اقدامات کے بعد چین کے شیئرز میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا جب کہ دوسری جانب سرمایہ کاروں کی نظریں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی منصوبوں پر مرکوز رہیں۔
جمعرات کو چین نے ایک منصوبے کا اعلان کیا جس کے تحت ہر سال ریاستی ملکیت کے انشورنس کمپنیوں سے سینکڑوں ارب یوآن کی نئی سرمایہ کاری اسٹاک مارکیٹ میں ڈالی جائے گی، جو چین کے گرتے ہوئے شیئرز کے حوالے سے بیجنگ کی تشویش کا اشارہ ہے۔ اس اعلان کے بعد چین کے اسٹاک مارکیٹس میں تیزی دیکھنے کو ملی۔
سی ایس آئی 300 بلیو چپ انڈیکس افتتاح کے فوراً بعد 1.47 فیصد بڑھا، جبکہ شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس میں 1.62 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ٹرمپ نے منگل کو کہا تھا کہ ان کی انتظامیہ چینی درآمدات پر 10 فیصد ڈیوٹی عائد کرنے پر بات کررہی ہے کیونکہ فینٹانل چین سے میکسیکو اور کینیڈا کے راستے امریکہ بھیجا جارہا ہے۔
چینی حصص میں بڑے اقدامات نے جاپان سے باہر ایم ایس سی آئی کے ایشیا پیسیفک کے حصص کے وسیع ترین انڈیکس کو 0.11 فیصد بڑھانے میں مدد کی، جس سے سیشن کے آغاز سے اس کے نقصانات کو کم کرنے میں مدد ملی۔
دوسری جانب جاپان کے نکی میں 0.47 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
دریں اثناء جمعرات کو انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.05 فیصد کی معمولی بہتری ریکارڈ کی گئی اور روپیہ 13 پیسے کے اضافے سے 278.72 روپے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم بدھ کے روز 743.63 ملین سے کم ہوکر 675.54 ملین رہ گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 35.24 ارب روپے سے کم ہو کر 30.47 ارب روپے رہ گئی۔
سنرجیکو پاکستان 143.69 ملین حصص کے ساتھ والیم لیڈر رہی۔ اس کے بعد ورلڈ کال ٹیلی کام 78.19 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور فوجی سیمنٹ 47.17 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
جمعرات کو 442 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 213 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 181 میں کمی جبکہ 48 میں استحکام رہا۔
Comments