پاور ڈویژن کا نئی درخواست کے ساتھ یکم جنوری سے بجلی کے نرخوں میں اضافے کا فیصلہ
- آئی ایم ایف کی منظوری کے بعد صارفین کیلئے ٹیرف ریبیسنگ کا وقت گرمیوں کے مہینے جولائی سے تبدیل کر کے سردیوں کے مہینے جنوری میں کر دیا گیا ہے۔
پاور ڈویژن جنوری یکم، 2025 سے بجلی کے نرخوں میں اضافے کے لیے ٹیرف پٹیشن جمع کروانے جا رہا ہے۔ یہ اقدام وفاقی حکومت کے اس فیصلے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منظوری کے بعد صارفین کے لیے ٹیرف ریبیسنگ کا وقت گرمیوں کے مہینے جولائی سے تبدیل کر کے سردیوں کے مہینے جنوری میں کر دیا گیا ہے۔ اس تبدیلی کا مقصد ٹیرف میں اضافے پر صارفین کے ردعمل کو کم کرنا ہے۔
پاور ڈویژن نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کو اس معاملے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ریگولیشن آف جنریشن، ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن آف الیکٹرک پاور ایکٹ 1997 کے سیکشن 31 اور نیپرا (ٹیرف اسٹینڈرڈز اینڈ پروسیجر) رولز 1998 کے رول 17 کے تحت نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) اور کے الیکٹرک کے لیے کنزیومر اینڈ ٹیرف کے تعین کی ذمہ دار ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے 14 جولائی 2024 کو تازہ ترین یکساں ٹیرف کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔
نیپرا (ٹیرف اسٹینڈرڈز اینڈ پروسیجر) رولز 1998 اور نیپرا کی جانب سے کنزیومر اینڈ ٹیرف (میتھڈولوجی اینڈ پروسیس) گائیڈ لائنز 2015 کے پارٹ 5 کے مطابق ڈسکوز کو ہر سال 31 جنوری تک اپنی کم از کم فائلنگ کی شرائط جمع کروا کر ٹیرف کے تعین کا عمل شروع کرنا ہوتا ہے۔
اس عمل میں داخلی اجلاس، عوامی سماعت، ٹیرف کا تعین اور سرکاری نوٹیفکیشن شامل ہیں۔ تاریخی طور پر ٹیرف ری بیسنگ کا اعلان جولائی میں کیا گیا تھا اور نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔
تاہم، اس وقت نے ایک ایسی صورتحال پیدا کردی ہے جہاں صارفین کو موسم گرما کے مہینوں کے دوران ایک ساتھ ہائی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) اور سالانہ ٹیرف ری بیسنگ دونوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے نتیجے میں موسم گرما میں زیادہ کھپت کے نتیجے میں بجلی کے بلوں میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے، جس سے عوامی عدم اطمینان اور ملک گیر احتجاج ہوتا ہے۔
جب بجلی کی کھپت کم ہو تو سالانہ ٹیرف ری بیسنگ کے وقت کو موسم سرما میں تبدیل کرنے سے اس مسئلے کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس مدت کے دوران ٹیرف میں کوئی بھی اضافہ صارفین کے بلوں کے ذریعہ زیادہ آسانی سے جذب کیا جائے گا۔ یہ تبدیلی سال بھر بجلی کی زیادہ مستحکم اور پائیدار قیمتوں میں بھی کردار ادا کر سکتی ہے۔
نیشنل الیکٹریسٹی پلان کے اسٹریٹجک ڈائریکٹیو ایٹ (8) میں ریگولیٹری کارروائیوں کے شیڈول کو منصوبہ بندی کی سرگرمیوں اور ٹیرف کے تعین کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لئے ”کنزیومر اینڈ ٹیرف (طریقہ کار اور عمل) 2015 کے تعین کے لئے رہنما خطوط“ پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پاور ڈویژن نے ای سی سی کے غور و خوض اور منظوری کے لئے مندرجہ ذیل تجاویز پیش کیں: (i) نیپرا کو سالانہ ٹیرف کے تعین کے عمل پر نظر ثانی کرنے اور متعلقہ قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک میں ترمیم کرنے کے لئے پالیسی گائیڈ لائنز جاری کی جائیں، تاکہ تمام ریگولیٹری کارروائیوں کی تکمیل کے بعد ہر سال یکم جنوری 2025 سے ری بیسنگ کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔ اور (ii) پاور ڈویژن کو ان پالیسی گائیڈ لائنز پر عمل درآمد کے لئے نیپرا سے رجوع کرنے کا اختیار دیا جائے۔
اجلاس کے دوران پاور ڈویژن نے وضاحت کی کہ نیپرا کی سالانہ ری بیسنگ عام طور پر موسم گرما کے دوران یکم جولائی سے نافذ العمل ہوتی ہے۔ موسم گرما کے مہینوں میں کھپت میں اضافے کی وجہ سے صارفین کو درپیش مشکلات کو دیکھتے ہوئے یہ سفارش کی گئی کہ ری بیسنگ کو ہر سال یکم جنوری (موسم سرما) میں منتقل کیا جائے۔ اس تبدیلی سے صارفین کے لئے ٹیرف میں کسی بھی اضافے کو برداشت کرنا آسان ہوجائے گا۔
نیپرا نے اصولی طور پر اس تجویز کی حمایت کی اور وزارت توانائی نے عندیہ دیا کہ وہ اس تبدیلی پر عمل درآمد کے لیے ریگولیٹر کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ فورم نے یہ بھی نوٹ کیا کہ نیپرا کا موقف نیشنل الیکٹریسٹی پلان کے اسٹریٹجک ڈائریکٹو 8 سے مطابقت رکھتا ہے ، جس کا مقصد کنزیومر اینڈ ٹیرف طریقہ کار اور عمل کو بہتر بنانا ہے۔
ای سی سی نے آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات کی روشنی میں مجوزہ نظر ثانی کے ممکنہ مضمرات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ فنانس ڈویژن نے فورم کو آگاہ کیا کہ حالیہ توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) مذاکرات کے دوران یہ مسئلہ غیر رسمی طور پر آئی ایم ایف کے ساتھ اٹھایا گیا تھا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ای سی سی نے پاور ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ اس تجویز سے آئی ایم ایف کو باضابطہ طور پر آگاہ کرے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments