مارکٹس

آخری گھنٹوں میں فروخت کا دباؤ، کے ایس ای 100 انڈیکس میں تقریبا 1600 پوائنٹس کی کمی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کو فروخت کا دباؤ جاری ہے جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1400 سے...
شائع January 22, 2025

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بدھ کو مسلسل دوسرا منفی کاروباری سیشن دیکھا گیا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1600 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ بند ہوا۔

کاروباری سیشن کےے پہلے نصف میں انڈیکس اتار چڑھاؤ کا شکار رہا تاہم اس کے باوجود انڈیکس گزشتہ روز کے مقابلے میں تقریبا 200 پوائنٹس اضافے کے ساتھ انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 115,256.16 پوائنٹس تک جا پہنچا۔

تاہم بعد کے گھنٹوں میں فروخت کا زبردست دباؤ دیکھنے میں آیا جس کے نتیجے میں انڈیکس انٹرا ڈے کی کم ترین سطح 113,359.38 پوائنٹس تک گرگیا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 1,598.82 پوائنٹس یا 1.39 فیصد کی کمی سے 113,443.43 پر بند ہوا۔

اس سے قبل آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینکوں، کھاد، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز اور بجلی کی پیداوار سمیت اہم شعبوں میں فروخت کا دباؤ دیکھا گیا ۔حبکو، ایس ایس جی سی، ایس این جی پی، او جی ڈی سی، ایم اے آر آئی، پی پی ایل، اینگرو، ایم ای بی ایل، این بی پی اور یو بی ایل کے حصص میں مندی کا رجحان رہا۔

انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز نے ایک نوٹ میں کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ نئی امریکی انتظامیہ سے متعلق سیاسی اور مارکیٹ کے خدشات سرمایہ کاروں کے جذبات کو متاثر کرنے والے اہم عوامل ہیں۔

بروکریج ہاؤس نے کہا کہ جب تک نئے مثبت محرکات سامنے نہیں آتے تب تک مارکیٹ محدود رہ سکتی ہے۔

یاد رہے کہ منگل کو بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 800 پوائنٹس کی کمی سے 115,042.25 پر بند ہوا تھا۔

بدھ کو عالمی اسٹاک میں اضافہ ہوا، کیونکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے متعدد نئی پالیسیوں اور مضبوط کارپوریٹ آمدنی نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھایا، جبکہ ٹیرف کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے ڈالر دو ہفتے کی کم ترین سطح کے قریب رہا۔

نیٹ فلکس کے حصص میں 14 فیصد اضافہ ہوا کیونکہ اسٹریمنگ کمپنی نے گزشتہ سہ ماہی میں ریکارڈ تعداد میں صارفین کا اضافہ کیا، جس سے اسے امریکہ اور دیگر ممالک میں زیادہ تر سروس منصوبوں کی قیمتوں میں اضافہ کرنے میں مدد ملی۔

اس پیشرفت نے ایشیا میں نیسڈیک فیوچرز کو 0.5 فیصد بڑھنے میں مدد دی، جبکہ ایس اینڈ پی 500 فیوچرز میں بھی 0.2 فیصد اضافہ ہوا۔ منگل کی رات دیر سے، صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ اوپن اے آئی، سوفٹ بینک اور اوریکل ایک مشترکہ منصوبہ ”اسٹارگیٹ“ کے نام سے تشکیل دیں گے اور مصنوعی ذہانت کے بنیادی ڈھانچے میں 500 ارب ڈالر تک سرمایہ کاری کریں گے۔

ٹوکیو میں سافٹ بینک کے حصص میں 9 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اوریکل کے حصص میں پہلے ہی راتوں رات 7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

سرمایہ کاروں کے جذبات کو سہارا دینے والا ایک اور عنصر یہ ہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنی دوسری مدت صدارت کے آغاز میں مزید جامع ٹیرف نافذ کرنے کا اعلان نہیں کیا، جس سے مارکیٹ میں قدرے سکون دیکھا جا رہا ہے۔

بہت سے سرمایہ کاروں اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو توقع تھی کہ محصولات ان انتظامی احکامات میں شامل ہوں گے جن پر ٹرمپ نے اپنے عہدے کے پہلے دن دستخط کیے تھے۔

تاہم انہوں نے منگل کو ایک بار پھر محصولات کی دھمکی پر بات کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ یورپی یونین پر نئے محصولات عائد کریں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی انتظامیہ یکم فروری کو چین سے آنے والی اشیا پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے پر غور کررہی ہے۔

دریں اثناء بدھ کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.01 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں قدر 3 پیسے کم ہونے کے بعد روپیہ 278.85 روپے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس پر حجم منگل کے روز 767.27 ملین سے کم ہو کر 743.63 ملین رہ گیا۔

تاہم حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 31.83 ارب روپے سے بڑھ کر 35.24 ارب روپے ہوگئی۔

ورلڈ کال ٹیلی کام 100.22 ملین حصص کے ساتھ سرفہرست رہی۔ سنرجیکو پاسکتان 96.98 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور فوجی سیمنٹ 83.55 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

بدھ کو 454 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 93 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 307 میں کمی جبکہ 54 میں استحکام رہا۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف