ماری انرجیز لمیٹڈ (ایم اے آر آئی) جو پہلے ماری پٹرولیم کمپنی لمیٹڈ تھی نے کوہ سلطان مائننگ کمپنی لمیٹڈ (کے ایم سی ایل) میں 5 فیصد حصص حاصل کرنے کے لئے ایک حتمی معاہدہ کرلیا ہے ۔
بدھ کو لسٹڈ کمپنی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس کے ذریعے اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ ماری منرلز (پرائیویٹ) لمیٹڈ (ماری) (پہلے ماری مائننگ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ)، جو ماری انرجیز لمیٹڈ کی مکمل ملکیت والی ذیلی کمپنی ہے نے ایک حتمی معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت ضروری ریگولیٹری منظوریوں کے بعد وہ سیاہ کوه مائننگ ڈیولپمنٹ (ایس ایم ڈی) لمیٹڈ سے کوہ سلطان مائننگ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ (کے ایم سی ایل) میں 5 فیصد حصص خریدے گی۔
کے ایم سی ایل ایس ایم ڈی اور ایم سی سی ٹونگسن ریسورسز لمیٹڈ (ایم سی سی ٹی) کا مشترکہ منصوبہ ہے اوریہ بلوچستان کے علاقے چاغی میں سیدک کاپر پروجیکٹ کا انتظام سنبھال رہا ہے۔
کمپنی نے مزید کہا کہ یہ حصول ہمارے تزویراتی مقاصد سے مطابقت رکھتا ہے اور ماری انرجیز کی کوششوں میں ایک اہم قدم ہے تاکہ وہ نزدیکی شعبوں میں تنوع پیدا کرے اور پاکستان کے معدنی شعبے کی ترقی اور پائیداری میں اپنا حصہ ڈال سکے۔
ماری انرجیز لمیٹڈ ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی ہے جو 4 دسمبر 1984 کو پاکستان میں کمپنیز آرڈیننس 1984 (جو اب کمپنیز ایکٹ 2017 سے بدل چکا ہے) کے تحت قائم کی گئی تھی۔
کمپنی بنیادی طور پر ہائیڈرو کاربن کی تلاش، پیداوار اور فروخت میں مصروف ہے۔
ماری گیس فیلڈ، ڈہرکی، سندھ میں ملک کے سب سے بڑے گیس ریزروائر کو آپریٹ کرتے ہوئے، ماری قدرتی گیس پیدا کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ادارہ ہے ۔
اگست 2023 میں ایم اے آر آئی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز (بی او ڈی) نے 30 جون 2024 کے لیے 800 فیصد بونس شیئرز جاری کرنے کا اعلان کیا تھا۔
کمپنی نے اس وقت کہا تھا کہ بونس حصص کا اجراء کمپنی کی بڑھتی ہوئی مضبوط بیلنس شیٹ کی عکاسی کرتا ہے تاکہ مزید ترقی اور تنوع پیدا کیا جا سکے۔
Comments