امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی کرپٹو کرنسی لانچ کر دی ہے جسے ٹرمپ$ کا نام دیا گیا ہے، جس کے بعد ہفتے کے روز اس کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن کئی ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم اور ایکس پر پوسٹ کیے گئے ایک پیغام میں ٹرمپ نے ایک میم سکے کی نقاب کشائی کی، جسے کسی خاص شخصیت، تحریک یا وائرل انٹرنیٹ ٹرینڈ کی مقبولیت سے فائدہ اٹھانے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

میم سکوں کی کوئی اقتصادی یا لین دین کی قیمت نہیں ہے ، انہیں عام طور پر قیاس آرائی کی بنیاد پر خرید و فروخت کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ سکے کی آفیشل ویب سائٹ پر جولائی 2024 میں ریپبلکن کے خلاف قتل کی کوشش کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ ’یہ ٹرمپ میم ایک ایسے رہنما کا جشن مناتا ہے جو پیچھے نہیں ہٹتا، چاہے کوئی بھی رکاوٹ کیوں نہ ہو۔‘

راتوں رات لانچ کے بعد کے گھنٹوں میں ، کرپٹو کمیونٹی نے ٹرمپ$ سکے کی قانونی حیثیت ، اور منتخب صدر کے ساتھ اس کے اصل تعلق کے بارے میں سوالات اٹھائے ، جن میں سے کچھ کو فراڈ کا خدشہ تھا۔

لیکن حقیقت یہ ہے کہ ٹرمپ کے سرکاری سوشل میڈیا چینلز پر اعلانات مارکیٹ کو مطمئن کرتے ہیں ، جیسا کہ حقیقت یہ ہے کہ ٹرمپ نے ماضی میں اس منصوبے کے پیچھے موجود کمپنیوں میں سے ایک ، سی آئی سی ڈیجیٹل ایل ایل سی کو نان فنگل ٹوکن (این ایف ٹی) فروخت کرنے کے لئے استعمال کیا ہے۔ ہفتے کی صبح تک ٹرمپ$ کے لیے مارکیٹ کیپٹلائزیشن تقریبا 6 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔ نہ تو ٹرمپ اور نہ ہی فائٹ فائٹ ایل ایل سی کا انتظام کرنے والی کمپنی نے اس بارے میں تفصیلات فراہم کیں کہ انہوں نے میم سکوں کی ابتدائی کھیپ سے کتنا کمایا۔ سکے کی آفیشل ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ 200ملین میم سکے جاری کیے گئے ہیں ، فائٹ فائٹ فائٹ کا کہنا ہے کہ اگلے تین سالوں میں مزید 800 ملین کا اضافہ کیا جائے گا۔

ابتدا میں کرپٹوکرنسی کے مخالف، ٹرمپ نے 2024 کی صدارتی مہم کے دوران اچانک اپنا موقف بدل لیا اور اس تصور کے حامی بن گئے۔ انہوں نے اس شعبے کو ترقی دینے کا وعدہ کیا، خاص طور پر ضوابط میں نرمی کے ذریعے۔

اس نئے اعلان سے قبل ٹرمپ سے منسلک تاجروں نے اکتوبر میں ورلڈ لبرٹی فنانشل کے نام سے ایک کرپٹو پلیٹ فارم آن لائن کیا تھا۔

Comments

200 حروف