امریکا میں شدید سردی، صدر 40 سال میں پہلی بار ہال میں حلف اٹھانے پر مجبور
امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب شدید سردی کی وجہ سے پیر کے روز کھلے میدان کے بجائے امریکی کانگریس کی عمارت کے اندر ہوگی جبکہ 40 سال میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی امریکی صدر کی حلف برداری کی تقریبات روٹنڈا ہا ل کے اندر منتقل کی جائیں گی۔
ٹرمپ نے جمعہ کے روز اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر کہا کہ “ملک میں آرکٹک کی سرد ہوائیں چل رہی ہیں، میں کسی بھی طرح لوگوں کو متاثر یا زخمی ہوتے نہیں دیکھنا چاہتا۔
ٹرمپ نے کہا کہ اس لیے میں نے حلف برداری سے خطاب کے علاوہ دعائیں اور دیگر تقاریر بھی کیپیٹل روٹنڈا ( ہال ) میں کرنے کا حکم دیا ہے۔
شدید سردی کی وجہ سے آخری بار حلف برداری 1985 میں سابق ریپبلکن صدر رونلڈ ریگن کی دوسری حلف برداری کے موقع پر کی گئی تھی جب دوپہر کو یخ بستہ ہوا کی شدت منفی 10 سے منفی 20 ڈگری فارن ہائیٹ (منفی 23 سے منفی 29 ڈگری سینٹی گریڈ) تک بڑھ گئی تھی۔
پیر کے روز واشنگٹن میں ٹرمپ کی حلف برداری کے وقت درجہ حرارت 19 فارن ہائیٹ (منفی 7 ڈگری سینٹی گریڈ) کے آس پاس رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے لیکن ٹھنڈی ہوا کے ساتھ اس میں مزید خنکی بڑھنے کا امکان ہے۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کے حامی کیپیٹل ون ایرینا کے اندر اسکرینوں پر تقریب دیکھ سکتے ہیں، جو واشنگٹن میں باسکٹ بال اور ہاکی کا پیشہ ور مقام ہے جہاں 20،000 افراد کی گنجائش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی صدارتی پریڈ، جس میں مارچنگ بینڈ اور دیگر گروپ شامل ہوں گے، پنسلوانیا ایونیو سے وائٹ ہاؤس کی طرف بڑھیں گے، کو کیپٹل ون ایرینا میں منتقل کیا جائے گا۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہے کہ کھیلوں کے مقام کے اندر پریڈ کا انعقاد کس طرح کیا جائے گا۔
ٹرمپ نے کہا کہ وہ حلف اٹھانے کے بعد میدان میں ہجوم میں شامل ہوں گے۔
اس بار ہجوم کے حجم کا کوئی موازنہ نہیں
اس تبدیلی کا مطلب یہ ہے کہ ٹرمپ کے ہجوم کے حجم کا گزشتہ حلف برداری کی تقریبات سے کوئی موازنہ نہیں کیا جائے گا۔ سنہ 2017 میں اپنی پہلی حلف برداری کے بعد ریپبلیکن پارٹی کے صدر ٹرمپ میڈیا کی ان خبروں پر برہم ہو گئے تھے جن میں کہا گیا تھا کہ نیشنل مال میں موجود لوگوں کی تعداد اس سے کہیں کم تھی جب سابق ڈیموکریٹک صدر براک اوباما نے 2009 میں پہلی بار عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔
انتظامات میں تبدیلی سے تقریب کو ذاتی طور پر دیکھنے کے قابل افراد کی تعداد بہت کم ہوجائے گی۔ 220,000 سے زیادہ ٹکٹ والے مہمانوں میں سے بہت سے افراد جو امریکی کیپیٹل گراؤنڈ سے دیکھنے والے تھے، عمارت کے اندر حلف برداری کی تقریب دیکھنے سے قاصر ہوں گے۔
نیشنل پارک سروس کی جانب سے ٹرمپ کی افتتاحی کمیٹی کو جاری کیے گئے اجازت نامے کے مطابق اس کے علاوہ ڈھائی لاکھ افراد کے آؤٹ ڈور تقریب کے لیے نیشنل مال میں کھڑے ہونے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔ اس تعداد کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ کیپٹل ون ایرینا میں سما سکے گا۔
اسکول کی سیکریٹری ٹیمی میٹ، ان کے پادری شوہر پال اور ان کے ہائی اسکول کے بیٹے مائیکل کے پاس مقامی کانگریس مین کی جانب سے فراہم کردہ ٹکٹ تھے لیکن یہ جاننے کے بعد کہ وہ ٹرمپ سے ذاتی طور پر ملاقات نہیں کریں گے، لاریل، مسیسپی سے اپنا دورہ منسوخ کر دیا۔
58 سالہ میٹ نے کہا کہ وہ اب واشنگٹن تک تقریبا 1000 میل گاڑی کی سواری کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ میٹ نے کہا کہ ہمیں نہیں لگتا کہ تقریب کو ذاتی طور پر نہ دیکھنا مناسب ہے۔
نیشنل پارک سروس، جو نیشنل مال کی نگرانی کرتی ہے، نے فوری طور پر یہ نہیں بتایا کہ آیا مال میں پہلے سے موجود بڑی ویڈیو اسکرینوں پر انڈور تقریب دیکھنے کے لئے ہجوم کو اب بھی اجازت دی جائے گی یا نہیں۔
ٹرمپ اتوار کے روز اپنے عہدے کی حلف برداری کے موقع پر کیپیٹل ون ایرینا میں اپنے حامیوں کے ساتھ ایک ریلی سے خطاب کریں گے۔
حلف برداری کی سیکیورٹی پر مامور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ترجمان الیکسی ورلے کا کہنا تھا کہ امریکی سیکرٹ سروس ٹرمپ کی حلف برداری کمیٹی اور حلف برداری کی تقریب کی انچارج کانگریس کی کمیٹی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ ’متوقع خراب موسم کی وجہ سے ہمارے سیکیورٹی منصوبوں کو ضرورت کے مطابق ڈھالا جا سکے۔‘
موسم سرما کی سردی ایک افتتاحی روایت ہے
ماضی کے کئی افتتاحوں میں سرد موسم نمایاں رہا ہے۔ سنہ 2009 میں اوباما کی پہلی حلف برداری کے موقع پر درجہ حرارت بھی سرد تھا جو 29 فارن ہائیٹ (منفی 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ) تک پہنچ گیا تھا۔
ولیم ہیری ہیرسن، امریکہ کے نویں صدر، نے 4 مارچ 1841 کو شدید سردی اور بارش میں سب سے طویل حلف برداری کا خطاب دیا جبکہ اس دوران وہ بغیر ٹوپی اور اوور کوٹ کے باہر کھڑے رہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ اس واقعے اور تقریر نے بعد میں نمونیا کا شکار ہونے میں ان کی موت میں کردار ادا کیا۔ عہدہ سنبھالنے کے ایک ماہ بعد ہی ان کا انتقال ہو گیا، جس کی وجہ سے ان کی صدارت امریکی تاریخ کی سب سے مختصر صدارت بن گئی۔
نیشنل ویدر سروس کی جانب سے شائع ہونے والی تاریخ کے مطابق 4 مارچ 1873 کو صدر الیسیس ایس گرانٹ کی دوسری حلف برداری کی تقریب کے دوران، بغیر اوور کوٹ کے باہر کھڑے کئی کیڈٹس اور مڈ شپ مین گر گئے اور تیز ہواؤں نے گرانٹ کا خطاب پلیٹ فارم پر ان کے قریبی لوگوں کو بھی ناقابل سماعت بنا دیا۔ اس دن صبح کا کم سے کم درجہ حرارت 4 فارن ہائیٹ (منفی 15 سینٹی گریڈ) تھا جو واشنگٹن میں مارچ کا سب سے سرد ترین دن ہے۔
Comments