وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی حکومت کے کم لاگت ہاؤسنگ منصوبوں کو بلاتعطل مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہاؤسنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے نجی شعبے کے ساتھ تعاون کیا جائے۔
وزیراعظم نے وفاقی حکومت کے ہاؤسنگ منصوبوں میں تعمیرات کی تھرڈ پارٹی توثیق کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔
ہاؤسنگ کے جاری منصوبوں کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس کے دوران وزیر اعظم کو وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی جانب سے اپنے مختلف محکموں میں جاری اصلاحات اور پالیسی اقدامات پر پیش رفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ نیشنل ہاؤسنگ پالیسی 2001میں ترامیم کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت مکمل کرلی گئی ہے اور وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق اس کی حتمی منظوری کا عمل مارچ 2025تک مکمل کرلیا جائے گا۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ سرکاری ملازمین کو گھروں کی الاٹمنٹ اور کرایوں کی ادائیگی کے نظام کو ڈیجیٹلائز کر دیا گیا ہے جس سے کرپشن کے خاتمے اور نظام میں شفافیت لانے میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم کو پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے تحت جاری اور مستقبل کے منصوبوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ کچلاک، کوئٹہ میں 630 اور اسلام آباد میں 4112 رہائشی یونٹس پر تیزی سے کام جاری ہے۔
شہباز شریف نے ہدایت کی کہ ان منصوبوں کو فوری طور پر مکمل کیا جائے اور اسکی تھرڈ پارٹی تصدیق کی جائے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پشاور میں 5728 کم لاگت رہائشی یونٹس پر کام جلد شروع کیا جائے گا جبکہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں 5600 رہائشی یونٹس پر کام مستقبل قریب میں شروع ہوجائے گا۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ان تمام رہائشی منصوبوں کے لئے معروف تعمیراتی کمپنیوں سے خدمات حاصل کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین اور عوامی منصوبوں کے لئے معروف بین الاقوامی تعمیراتی کمپنیوں کا انتخاب کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ تعمیراتی کمپنیوں کے انتخاب کا عمل شفاف اور میرٹ کی بنیاد پر کیا جائے اور ان منصوبوں کو مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے۔
انہیں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی (ایف جی ای ایچ اے) کے امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو ایف جی ای ایچ اے کی ڈیجیٹلائزیشن اور اصلاحات، آن لائن ادائیگیوں، شکایات کے ازالے کے لیے ڈیجیٹل نظام، ون ونڈو آپریشنز، ریئل ٹائم مانیٹرنگ، جیو ٹیگنگ اور دیگر اصلاحات پر بریفنگ دی گئی جو نظام میں شفافیت اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے نافذ کی جا رہی ہیں۔
اجلاس کو اسلام آباد میں بین الاقوامی معیار کی سہولیات کی تعمیر کے لئے اتھارٹی کے تحت مختلف منصوبوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا جن میں فائیو اسٹار ہوٹل، اسپتال، آئی ٹی پارک، اپارٹمنٹ کمپلیکس اور بین الاقوامی معیار کے اسکول شامل ہیں۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ان منصوبوں کے لئے تعمیراتی لاگت اور مطلوبہ وقت کی تفصیلات کے ساتھ ایک جامع منصوبہ پیش کیا جائے۔
اجلاس کو پی ڈبلیو ڈی اور دیگر غیر فعال اداروں کی تحلیل کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments