طیاروں نے ہفتے کے روز لاس اینجلس کے پالیسڈز وائلڈ فائر کی مشرقی سمت میں پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پہاڑیوں پر پانی اور آگ بجھانے والے کیمیکل کا چھڑکاؤ کیا، جبکہ زمین پر فائر فائٹنگ کی کوششوں میں بھی شدت آ گئی، جہاں ہوا کے جھکڑوں کی رفتار 70 میل فی گھنٹہ تک پہنچنے کی وارننگ دی گئی تھی، جو صورت حال کو مزید خراب کر سکتی ہے۔

حکام کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں پالیسڈز آگ نے مزید 1,000 ایکڑ رقبے کو لپیٹ میں لے لیا اور مزید گھروں کو تباہ کر دیا۔

ہفتے کی صبح، کیلیفورنیا فائر کے عہدیدار ٹوڈ ہاپکنز نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ پالیسڈز آگ کا 11 فیصد کنٹرول میں ہے، لیکن اس نے 22,000 ایکڑ (8,900 ہیکٹر) سے زائد رقبے کو جلا دیا ہے۔

ہاپکنز نے کہا کہ پالیسڈز آگ نے مینڈویل کینین کے علاقے تک پہنچ کر برینٹ ووڈ کے اپ اسکیل علاقے اور سان فرنینڈو ویلی کی طرف جانے کا امکان بڑھا دیا ہے۔

یہ شمال-جنوب 405 فری وے کی طرف بھی بڑھی رہی تھی۔

نیشنل ویدر سروس نے خبردار کیا کہ سانتا اینا کے تیز ہوائیں لاس اینجلس اور وینٹورا کاؤنٹیز میں ہفتے کی رات سے اتوار کی صبح تک بڑھ سکتی ہیں، اور پیر کی رات سے منگل کی صبح تک دوبارہ آ سکتی ہیں، جس سے مسلسل ہوائیں 30 میل فی گھنٹہ اور جھکڑ 70 میل فی گھنٹہ تک پہنچ سکتے ہیں۔

”ہم بدھ تک خطرناک فائر ویدر کے مسلسل دورانیے میں ہیں،“ این ڈبلیو ایس ماہر موسمیات روز شون فیلڈ نے کہا۔ حالات جمعرات تک بہتر ہونے کی توقع ہے۔

 ۔
۔

لاس اینجلس کے علاقے میں انخلا کے احکامات اب 1,53,000 رہائشیوں پر لاگو ہیں، جس سے 57,000 عمارتیں خطرے میں ہیں۔

مزید 1,66,000 رہائشیوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ انہیں انخلا کرنا پڑ سکتا ہے، لاس اینجلس کاؤنٹی کے شیرف رابرٹ لونا نے کہا۔

لیکن لاس اینجلس کے علاقوں میں بجلی کی بحالی میں نمایاں پیش رفت کی اطلاع دی گئی۔ سدرن کیلیفورنیا ایڈیسن کے سی ای او اسٹیون پاول نے صحافیوں کو بتایا کہ اب تقریباً 50,000 صارفین بغیر بجلی کے ہیں، ”جو چند دن پہلے نصف ملین سے زیادہ تھے۔“

پاول نے کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ایڈیسن کے کسی بھی سامان کی وجہ سے ہرسٹ میں آگ لگی لیکن تحقیقات جاری ہیں۔

ریاستی اور مقامی حکام لاس اینجلس کی تاریخ میں آگ کے سب سے بڑے واقعہ سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ صدر جو بائیڈن نے ان میں سے کچھ سے فون پر بات کی تاکہ ان کی کوششوں کی اپ ڈیٹ حاصل کی جا سکے، اور انہیں ان کے سینئر معاونین نے بھی وفاقی امداد کے بارے میں آگاہ کیا جو بھیجے جا رہے ہیں۔

بائیڈن کی جانب سے آفت زدہ کے اعلان نے ان افراد کے لیے وفاقی مدد کھول دی جو جنگلاتی آگ سے متاثر ہوئے، جس سے فیما کو مدد فراہم کرنے کی اجازت ملی۔

وفاقی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کے عہدیدار پاسادینا کنونشن سینٹر میں موجود تھے تاکہ رہائشیوں کو فیما امداد کی درخواستوں میں رہنمائی فراہم کریں۔

فیما کے ترجمان مائیکل ہارٹ نے کہا کہ یہ مدد گھر کی مرمت کے لیے فنڈنگ سے لے کر خوراک یا دوا کے لیے رقم فراہم کرنے تک ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا، ”ہم لوگوں کے بینک اکاؤنٹس میں ابتدائی فنڈنگ فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ ان کے بنیادی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔“

لاس اینجلس بورڈ آف سپروائزرز کی چیئر کیتھرین بارگر نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دعوت دی ہے کہ وہ ضلع کا دورہ کریں اور تباہی کو براہ راست دیکھیں۔

لونا نے مزید کہا کہ ان کی ایجنسی نے 40 سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم کے کارکنوں کو دیگر ایجنسیوں کے ساتھ مشترکہ طور پر کام کرنے کے لیے روانہ کیا ہے، جن میں متاثرین کی باقیات کی تلاش کے لیے کڈاور ڈاگز کا استعمال اور علیحدہ ہونے والے خاندانوں کو دوبارہ ملانے میں مدد شامل ہے۔

”ایل اے کاؤنٹی نے ایک اور رات ناقابل تصور دہشت اور دل شکستگی کی گزاری،“ لاس اینجلس کاؤنٹی سپروائزر لنڈسے ہورواتھ نے کہا۔

منگل سے لاس اینجلس کاؤنٹی کے علاقوں میں بھڑکنے والی آگ نے کم از کم 13 افراد کو ہلاک کر دیا اور 12,000 ڈھانچے کو نقصان یا تباہ کر دیا ہے۔

 ۔
۔

اب تک کم از کم 13 افراد لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ جب فائر فائٹرز گھر گھر تلاشی لینے کے قابل ہوں گے تو ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ متوقع ہے۔

جوابی کارروائی میں سات پڑوسی ریاستوں، وفاقی حکومت، کینیڈا اور میکسیکو نے کیلیفورنیا میں مدد اور فائر فائٹرز بھیجے ہیں، جو ہوائی ٹیموں اور زمینی عملے کے ساتھ آگ بجھانے کا کام کر رہے ہیں۔

اہلکاروں نے زہریلے دھوئیں کے باعث صحت کی ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے۔

گھروں کی تباہی

پالیسڈز کے رہائشی جو جمعہ کو واپس آئے، حیرت زدہ تھے جب انہوں نے جلے ہوئے ملبے اور جلی ہوئی گاڑیوں کو دیکھا، جبکہ ہوا میں دھواں موجود تھا۔

”یہ ایک گھر تھا جس سے محبت تھی،“ کیلی فوسٹر نے کہا۔

وہ اپنی بیٹی کے ساتھ ملبے کے درمیان کھڑی تھیں، جہاں کبھی ان کا گھر موجود تھا۔ ان کی 16 سالہ بیٹی، ایڈا، نے کہا، ”میں اندر جانے کی کوشش کی، لیکن میں تھک گئی۔ میں برداشت نہیں کر سکی… ہاں، یہ بہت مشکل ہے۔“

رک میک گیگ کے پالیسڈز محلے میں، صرف 60 گھروں میں سے 6 بچ گئے ہیں، اور ان کے رینچ ہاؤس میں صرف ورجن میری کا مجسمہ باقی رہا۔

”باقی سب کچھ راکھ اور ملبہ ہے،“ میک گیگ، 61 سالہ کمرشل رئیل اسٹیٹ بروکر، نے کہا، جنہوں نے اپنی بیوی کے ساتھ تین بچوں کی پرورش اس گھر میں کی تھی۔

 ۔
۔

جمعے کی صبح، سیکڑوں افراد پاسادینا کے روز باؤل اسٹیڈیم کے قریب ایک پارکنگ لاٹ میں اکٹھے ہوئے، جہاں انہیں عطیہ کردہ کپڑے، ڈائپرز، اور بوتل بند پانی فراہم کیا جا رہا تھا۔

63 سالہ ڈینیس ڈوس نے کہا کہ وہ اپنے تباہ شدہ گھر میں واپس جانے کے لیے بے چین تھیں تاکہ دیکھ سکیں کہ آیا کچھ قابلِ مرمت ہے، لیکن حکام نے انہیں حفاظت کے خدشات کی وجہ سے روک دیا۔

اربوں کا نقصان

بہت سے آلٹادینا کے رہائشیوں نے تشویش ظاہر کی کہ حکومتی وسائل زیادہ خوشحال علاقوں کو دیے جائیں گے اور انشورنس کمپنیاں ان لوگوں کو کم معاوضہ دیں گی جو دعوے مسترد ہونے پر قانونی لڑائی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

جنہوں نے اپنے گھر کھو دیے ان کے علاوہ، ہزاروں افراد اب بھی بجلی سے محروم ہیں، اور لاکھوں لوگ خراب ہوا کے معیار کا سامنا کر رہے ہیں، کیونکہ آگ نے دھاتوں، پلاسٹک، اور دیگر مصنوعی مواد کے ذرات ہوا میں شامل کر دیے ہیں۔

نجی موسمی پیش گوئی کرنے والے ایکیوویدر نے نقصان اور اقتصادی خسارے کا تخمینہ 135 ارب سے 150 ارب ڈالر کے درمیان لگایا ہے، جو ایک مشکل بحالی اور گھریلو انشورنس کی بڑھتی ہوئی لاگتوں کی پیش گوئی کرتا ہے۔

کیلیفورنیا کے انشورنس کمشنر ریکارڈو لارا نے جمعہ کو انشورنس کمپنیوں سے کہا کہ وہ زیرِ التوا غیر تجدیدات اور منسوخیاں معطل کریں جو مکینوں کو آگ کے آغاز سے پہلے موصول ہوئی تھیں، اور ادائیگیوں کے لیے رعایتی مدت کو بڑھائیں۔

صدر جو بائیڈن نے آگ کو ایک بڑی آفت قرار دیا اور کہا کہ امریکی حکومت اگلے چھ ماہ کے لیے بحالی کی 100 فیصد لاگت کی واپسی کرے گی۔

کرفیو پر عمل درآمد

قانون نافذ کرنے والے حکام رہائشیوں کو کرفیو پر عمل کرنے کی تنبیہ کر رہے ہیں، کیونکہ چوری، لوٹ مار، اور چھپے ہوئے ہتھیاروں کے قبضے کے الزامات میں گرفتاریاں ہو رہی ہیں۔

”اگر آپ وہاں جائیں گے اور اس کرفیو کی خلاف ورزی کریں گے، تو آپ جیل میں وقت گزاریں گے،“ لونا نے خبردار کیا۔

Comments

200 حروف