مارکٹس

مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاسوں کا کیلنڈر جاری

  • جنوری سے جون 2025 کے دوران مرکزی بینک کے 4 اجلاس منعقد ہوں گے
شائع 10 جنوری 2025 01:47pm

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے جنوری سے جون 2025 کے دوران مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے اجلاسوں کا ایڈوانس کیلنڈر جاری کردیا۔

شیڈول کے مطابق چھ ماہ کے دوران مرکزی بینک کے 4 اجلاس منعقد ہوں گے۔

ایم پی سی کا پہلا اجلاس 27 جنوری (پیر) 2025 کو ہوگا جب کہ دوسرا اجلاس 10 مارچ (پیر) 2025 کو ہوگا۔

تیسرا اجلاس 05 مئی (پیر) کو جب کہ چوتھا اجلاس 16 جون (پیر) 2025 کو ہوگا۔

اپنی آخری ایم پی سی میٹنگ میں جو 16 دسمبر کو منعقد ہوئی تھی، مرکزی بینک نے شرح سود میں 200 بیسس پوائنٹس کمی کی تھی جس کے بعد شرح سود 13 فیصد پر آگئی تھی۔ جون 2024 کے بعد سے یہ لگاتار پانچویں کٹوتی تھی جب شرح 22 فیصد تھی۔

ماہرین کا خیال ہے کہ پالیسی شرح میں مزید کمی متوقع ہے، کیونکہ دسمبر میں صارف قیمتوں کے اشاریہ (سی پی آئی) پر مبنی افراط زر کی شرح 4.1 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی حالات کو دیکھتے ہوئے ہمیں توقع ہے کہ جنوری 25 کے مانیٹری پالیسی اجلاس میں شرح سود میں 100 بی پی ایس کی کٹوتی کی جائے گی۔ عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) نے ایک رپورٹ میں کہا کہ اس سے پالیسی ریٹ کم ہوکر 12 فیصد پر آجائے گی ۔

مانیٹری پالیسی کمیٹی کیا کرتی ہے؟

مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) مکمل طور پر ذمہ دار ہے اور اسے مکمل اختیار ہے کہ وہ مالی پالیسی کی حکمت عملی کا تعین کرے۔

ایس بی پی ایکٹ 1956 کے سیکشن 9 ای میں مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اختیارات اور افعال درج ہیں، جنہیں بنیادی طور پر مالی پالیسی تیار کرنے کے لیے شناخت کیا گیا ہے۔ ان میں درمیانے مدت کے مالی اہداف، کلیدی شرح سود اور پاکستان میں ریزرو کی فراہمی سے متعلق فیصلے شامل ہیں، اور کمیٹی ان فیصلوں کے نفاذ کے لیے ضوابط بنانے کا اختیار بھی رکھتی ہے۔

اس کے علاوہ ایم پی سی زری مالی پالیسی کے بیان کو منظور کرتی ہے اور دیگر مالی پالیسی اقدامات بھی جاری کرتی ہے۔ یہ کمیٹی قانون کے تحت اس پر عائد دیگر ذمہ داریوں کو بھی پورا کرتی ہے اور اپنے افعال کے تحت کسی بھی ضمنی سرگرمیوں کو انجام دیتی ہے جو اس ایکٹ کے دائرہ کار میں آئیں۔

Comments

200 حروف