فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) نے کہا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں سال 2024 کے دوران عالمی سطح پر غذائی اجناس کی قیمتوں میں 2.1 فیصد کمی واقع ہوئی ہے تاہم یہ قیمتیں کووڈ-19 وبا سے پہلے کی سطح سے کہیں زیادہ ہیں۔
اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کا مجموعی فوڈ پرائس انڈیکس اوسطاً 122.0 پوائنٹس رہا، جو 2023 کی اوسط قیمت سے 2.6 پوائنٹس یا 2.1 فیصد کم ہے۔
تاہم، خوراک کی قیمتوں میں سال کے دوران اضافہ ہوا، اور انڈیکس جنوری میں 117.6 پوائنٹس سے بڑھ کر دسمبر میں 127.0 پوائنٹس تک پہنچ گیا۔
انڈیکس دسمبر 2023 سے 2024 تک 6.7 فیصد بڑھا، جس میں گوشت، دودھ اور کھانے کے تیل کی قیمتوں میں اضافے نے اہم کردار ادا کیا۔
اقوام متحدہ کا ادارہ خوراک عالمی سطح پر تجارتی سامان کی قیمتوں میں ماہانہ اور عالمی تبدیلیوں کی نگرانی کرتی ہے۔ خوراک کی قیمتیں پانچ سال پہلے کے مقابلے میں تقریباً 26 فیصد زیادہ ہیں۔
کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران عالمی تجارت میں خلل کے باعث ابتدائی طور پر خوراک کی قیمتوں میں کمی آئی، لیکن بعد میں افراط زر میں اضافے کے ساتھ قیمتیں بڑھ گئیں جب عالمی معیشت نے دوبارہ بحال ہونا شروع کیا۔
فروری 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے نے قیمتوں کو ریکارڈ سطح تک پہنچا دیا کیونکہ دونوں ممالک گندم کے بڑے برآمد کنندگان ہیں، لیکن اس بات کو یقینی بنانے کی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ شپمنٹ کو روکا نہ جائے جس کی وجہ سے 2024 کے آغاز تک قیمتوں میں کمی واقع ہوئی۔
2023 اور 2024 کے درمیان انڈیکس کی اوسط قیمت میں کمی کا بنیادی سبب اناج اور چینی کی قیمتوں میں کمی تھی۔ اناج کی قیمتیں 2023 کے مقابلے میں 13.3 فیصد کم ہوئیں اور ایف اے او کے شوگر پرائس انڈیکس میں 13.2 فیصد کی کمی آئی۔ اس کمی کی تلافی ویجیٹیبل آئل پرائس انڈیکس میں 9.4 فیصد اضافے سے کی گئی۔
Comments