حکام کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں جمعرات کو غزہ پٹی کے مختلف علاقوں میں کم از کم 68 فلسطینی شہید ہوئے جن میں ایک کیمپ بھی شامل تھا جہاں حماس کے زیر کنٹرول پولیس فورس کے سربراہ، ان کے نائب اور 9 بے گھر افراد شہید ہوگئے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ نائب سربراہ جنوبی غزہ میں فلسطینی تنظیم حماس کی سیکیورٹی فورسز کے سربراہ تھے۔
یہ حملہ المواصی کے علاقے میں ہوا جسے اسرائیل اور حماس کے درمیان 14 ماہ پرانی جنگ کے دوران شہریوں کے لیے ایک انسانی ہمدردی کا علاقہ قرار دیا گیا تھا۔
حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت داخلہ کے مطابق غزہ پولیس ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل محمود صلاح اور ان کے معاون حسام شہوان، جو کیمپ کے رہائشیوں کی صورتحال کا جائزہ لے رہے تھے اس حملے میں مارے گئے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ غزہ کی پٹی میں پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کو مارنے کا جرم کرکے قابض قوت نہ صرف غزہ میں انتشار پھیلانے پر مصر ہے بلکہ شہریوں کی انسانی تکالیف کو مزید بڑھا رہی ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے خان یونس شہر کے مغرب میں المواصی میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر حملہ کیا اور شہوان کو مار دیا، جس کے بارے میں کہا گیا کہ وہ جنوبی غزہ میں حماس فورسز کی قیادت کررہا تھا۔ فوج نے صلاح کی موت کا کوئی ذکر نہیں کیا۔
“فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے سربراہ فلپ لازارینی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ سال کے آغاز پر ہمیں ایک اور یاد دہانی ملی کہ غزہ میں کوئی انسانی ہمدردی کا زون تو دور کی بات، کوئی محفوظ علاقہ بھی موجود نہیں ہے۔
ہر دن جنگ بندی کے بغیر مزید المیہ لائے گا۔
جمعرات کو ہونے والے جانی نقصان حالیہ ہفتوں میں سب سے زیادہ تھے۔ دیگر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 57 فلسطینی شہید ہوئے جن میں خان یونس میں وزارت داخلہ کے ہیڈ کوارٹرز میں 6 افراد اور شمالی غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ، شطی (بیچ) کیمپ، وسطی غزہ کے مغازی کیمپ اور غزہ سٹی میں دیگر شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے حماس کو نشانہ بنایا ہے جس کے بارے میں انٹیلی جنس کا کہنا ہے کہ وہ ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر میں کام کر رہے تھے جو ہیومینٹیرین ایریا میں خان یونس میونسپلٹی کی عمارت کے اندر واقع ہے۔
اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ اس نے غزہ میں جنگ چھیڑنے میں بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کی اور شہریوں کے نقصان کو کم کرنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کیں۔
حماس کے چھوٹے اتحادی اسلامی جہاد نے کہا ہے کہ اس نے جمعرات کے روز غزہ کے قریب جنوبی اسرائیل کے علاقے ہولٹ پر راکٹ داغے ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے جنوبی غزہ سے گزرنے والے علاقے میں ایک میزائل کو مار گرایا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل نے اس جنگ میں 45,500 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔ غزہ کے 2.3 ملین افراد میں سے زیادہ تر بے گھر ہو چکے ہیں اور بہت سے علاقے کھنڈرات میں تبدیل ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے مطابق یہ جنگ حماس کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل پر سرحد پار حملے کے بعد شروع ہوئی تھی جس میں 1200 افراد ہلاک اور 251 کو غزہ میں یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
Comments