نیشنل ہائی ویز اتھارٹی (این ایچ اے) نے رواں سال میں تیسری بار شاہراہوں اور موٹرویز پر ٹول ٹیکسز میں نمایاں اضافہ کیا ہے جس کا اطلاق 5 جنوری 2025 سے ہوگا تاکہ 25-2024 کے اختتام تک 102 ارب روپے کے محصولات کا ہدف حاصل کیا جاسکے جبکہ 24-2023 میں 64 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا کیا گیا تھا۔

اسلام آباد-پشاور موٹروے (ایم-1)، لاہور-عبدالحکیم موٹروے (ایم 3)، پنڈی بھٹیاں-فیصل آباد-ملتان موٹروے (ایم 4)، ملتان-سکھر موٹروے (ایم 5)، ڈی آئی خان-ہکلہ موٹروے (ایم 14) اور مانسہرہ ایکسپریس وے سمیت کئی دیگر اہم روٹس پر بھی ٹولز میں اضافہ کیا گیا ہے۔

اسلام آباد پشاور موٹروے (ایم ون) پر سفر کرنے والی گاڑیوں کا ٹول 460 روپے سے بڑھا کر 500 روپے، ویگنوں پر 720 روپے سے بڑھا کر 750 روپے جبکہ بسوں کا 1300 روپے سے بڑھا کر 1450 روپے کردیا گیا ہے۔ ٹرکوں کے لئے ٹول ٹیکس 1950 روپے سے بڑھ کر 2300 روپے ہوجائے گا۔

قومی شاہراہوں پر گاڑیوں کا ٹول 50 روپے سے بڑھا کر 60 روپے، ویگنوں پر 100 روپے اور بسوں کا ٹول 170 روپے سے بڑھا کر 200 روپے کر دیا گیا ہے۔

2 اور 3 ایکسل ٹرکوں پر 250 روپے جبکہ آرٹیکٹ ٹرکوں پر 460 روپے کے بجائے 500 روپے ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

لاہور سے عبدالحکیم جانے والی ایم تھری موٹروے پر گاڑیوں کا ٹول ٹیکس 650 روپے سے بڑھا کر 700 روپے کر دیا گیا ہے۔

پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد اور ملتان تک ایم فور موٹروے پر ٹول ٹیکس 850 روپے سے بڑھا کر 950 روپے کردیا گیا ہے۔ سکھر سے ملتان تک ایم فائیو موٹروے پر ٹول ٹیکس 1050 روپے سے بڑھا کر 1100 روپے کردیا گیا ہے۔

ڈیرہ اسماعیل خان سے ہکلہ تک ایم 14 موٹروے پر ٹول ٹیکس اب 600 روپے ہے۔ این ایچ اے نے تصدیق کی ہے کہ ٹول ٹیکس کی نئی شرحوں کا اطلاق 5 جنوری 2025 سے ہوگا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سات ماہ میں این ایچ اے کی جانب سے ٹول ٹیکس میں یہ تیسرا اضافہ ہے۔

حالیہ اضافے کے بعد، اس مدت کے دوران ٹول ٹیکس کی شرح دوگنی سے زیادہ ہوگئی ہے۔

اس کے علاوہ کوہاٹ ٹنل (این 55)، اسلام آباد-مری-کوہالہ ہائی وے (این 75) اور میانوالی ٹول پلازہ (این 135) جیسے اہم مقامات پر ٹولز میں اضافہ کیا گیا ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف