افغان فورسز کے ساتھ سرحد پار فائرنگ کے تبادلے میں کم از کم ایک پاکستانی سکیورٹی اہلکار شہید اور سات دیگر زخمی ہوگئے۔
دونوں ممالک کے حکام نے بتایا کہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا اور افغانستان کے صوبہ خوست کے درمیان سرحد پر سرحدی فورسز کے درمیان رات گئے بھاری ہتھیاروں سمیت وقفے وقفے سے جھڑپیں شروع ہوئیں۔ افغان طالبان حکام کی جانب سے پاکستان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ رواں ہفتے سرحد کے قریب فضائی حملوں میں 46 افراد ہلاک ہوئے جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔
سرحد پر موجود ایک سینئر سکیورٹی ذرائع نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ فرنٹیئر کور (ایف سی) کا ایک جوان شہید اور سات دیگر کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
افغان وزارت دفاع نے ایکس پر کہا کہ پاکستان کے ساتھ سرحد کے پار ”متعدد مقامات“ “جہاں افغانستان میں حملے منظم کیے گئے تھے … جوابی کارروائی میں نشانہ بنایا گیا۔
خوست میں ایک صوبائی عہدیدار نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہفتے کی علی الصبح ہونے والی جھڑپوں نے رہائشیوں کو علاقہ چھوڑنے پر مجبور کر دیا تاہم افغان فورسز میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ یہ حملے افغانستان اور پاکستان کے درمیان سرحد پرکشیدگی میں تازہ ترین اضافہ تھا، 2021 میں طالبان کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔
Comments