پنجاب کابینہ، جس کا اجلاس جمعرات کو وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی زیر صدارت ہوا، نے پنجاب میں جھینگا فارمنگ اور ایکواکلچر کے فروغ کے لیے ایک اقدام کی منظوری دی، اس کے علاوہ سرکاری زمین کی لیز کے لیے شرائط و ضوابط کی منظوری بھی دی۔
وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ پنجاب بھر میں جھینگا فارمنگ کے فروغ اور اس کی برآمدات کے لیے بھرپور اقدامات کریں۔
صوبائی کابینہ نے پاکستان کے پہلے گرین بلڈنگ منصوبے کی تکمیل کی منظوری دی۔ وزیر اعلیٰ نے حکام کو ہدایت دی کہ کسان دوست گندم جاری کرنے کی پالیسی متعارف کروائیں۔ کابینہ نے شوگر کین (ڈیولپمنٹ) سیس ریٹس کی منظوری دی، جو کہ 25-2024 کے کرشنگ سیزن میں برقرار رہیں گے۔ اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کے کسان کارڈ کے ذریعے 30 ارب روپے کی مالیت کی زرعی اشیاء خریدی جا چکی ہیں۔ مزید یہ بتایا گیا کہ پنجاب میں 100 فیصد گندم کی کاشت کا ہدف حاصل کر لیا گیا ہے۔ کابینہ کو مزید بتایا گیا، ”گرین ٹریکٹر اسکیم کے تحت 4500 ٹریکٹر پہنچ چکے ہیں، جن میں سے 1000 تقسیم کیے جا چکے ہیں۔“
کابینہ کو یہ بھی بتایا گیا، ”پنجاب میں پہلی بار ڈی اے پی کھاد کی قیمتوں میں نہ اضافہ ہوا ہے اور نہ کمی۔“
وزیر اعلیٰ نے اسپتالوں میں مفت ادویات کے لیے فنڈز کی منظوری دی۔ کابینہ نے پاراچنار کے عوام کی درخواست پر ادویات اور دیگر سامان بھجوانے کی بھی منظوری دی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا، ”ضرورت کے مطابق ایک موبائل ہیلتھ کیئر یونٹ بھی بھجوایا جائے گا۔“ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ پاراچنار کے عوام کے لیے ریلیف سامان جلد از جلد بھجوائیں۔ انہوں نے مزید کہا، ”پاراچنار کے لوگ ہمارے اپنے ہیں، ہم انہیں مشکل اور پریشانی میں اکیلا نہیں چھوڑ سکتے۔“
کابینہ نے پنجاب ویگرنسی آرڈیننس 1958 میں ترمیم کی منظوری دی، جس کے تحت بچوں سے بھیک منگوانے کی سزا 1 سال سے بڑھا کر 10 سال کر دی گئی ہے۔ اس نے ’اپنی چھت، اپنا گھر‘ پروگرام کے فیز III کے لیے فنڈز کی منظوری دی۔
وزیر اعلیٰ نے پروگرام کے لیے فنڈز کو نہ روکنے کی ہدایت کی اور داتا دربار کے صحن میں جدید خودکار چھتریاں نصب کرنے کی اسکیم کی منظوری دی۔
کابینہ نے آئی اینڈ سی کے اسپیشل مانیٹرنگ یونٹ کی خالی آسامیوں پر بھرتی کی منظوری دی اور ہوم ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹوریٹ آف مانیٹرنگ کی آسامیوں پر بھرتی کے لیے پابندی میں نرمی کی منظوری دی۔ اس نے ریسکیو 1122 کے ایمرجنسی عملے کی بھرتی کے قواعد میں نرمی کی منظوری بھی دی۔ وزیر اعلیٰ نے ریسکیو ایمرجنسی خدمات کے دائرہ کار کو مزید وسعت دینے کی ہدایت کی۔
صوبائی کابینہ نے پنجاب ایجوکیشن کرکولم ٹریننگ اینڈ اسیسمنٹ اتھارٹی کی منظوری دی، اس کے علاوہ سیاحت کے فروغ اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے قلعہ کہنہ قاسم باغ ملتان کو ترقی دینے کی منظوری دی۔ اس نے پنجاب موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 میں ترامیم کی منظوری دی تاکہ پنجاب میں ایکسل لوڈ مینجمنٹ نظام کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔
مریم نواز شریف نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ سرکاری اسکولوں میں فرنیچر مہیا کرنے کے لیے اقدامات کریں اور اسکول مینجمنٹ کونسل پالیسی 2024 کی منظوری دی۔ انہوں نے پنجاب میں اسکول مینجمنٹ کونسل کے تحت بنائے جانے والے سیکڑوں ٹوائلٹ بلاکس کے لیے مالی اختیارات کو 25 لاکھ روپے تک بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ کابینہ کو بریفنگ دی گئی کہ اسکول مینجمنٹ کونسل کے تحت پنجاب بھر میں 1100 نئے کمرے تعمیر کیے جا رہے ہیں۔
صوبائی کابینہ نے وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کو ان کے کامیاب دورہ چین پر مبارکباد دی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا، ”چین میں وفد کو ملنے والا غیرمعمولی استقبال پنجاب کے عوام کے لیے باعث فخر ہے۔ چین نے 1.6 ارب لوگوں کو اپنی طاقت بنا کر ترقی کی ہے۔ چین کی ترقی ایک مثال ہے جس کی تقلید کی جا سکتی ہے؛ ہم بھی محنت کرکے سب کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔“
وزیر اعلیٰ نے کہا، ”چین کے اسکولوں، اسپتالوں اور سڑکوں پر ایک بھی کاغذ نظر نہیں آتا۔ چینی عوام کا رویہ قابل تقلید ہے۔ چینی عوام کے خیالات میں غیر معمولی ہم آہنگی ہے۔“
مریم نواز شریف نے کہا، ”میں چاہتی ہوں کہ پنجاب ہر روز چین کی طرح ترقی کرے۔“ انہوں نے مزید کہا، ”چینی سرمایہ کار پنجاب میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔ چھٹی کے باوجود ہفتے کے روز پنجاب راؤنڈ ٹیبل کانفرنس میں بڑی کاروباری تنظیموں کے نمائندوں کی شرکت قابل ستائش ہے۔“
وزیر اعلیٰ نے کہا، ”60 نمایاں اور بڑی چینی کمپنیوں کے نمائندوں نے پنجاب میں سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کی۔ چین-پنجاب ڈیسک کی منظوری دے دی گئی ہے۔“
انہوں نے مزید کہا، ”الٹراساؤنڈ کے جتنی بڑی مشین میں لیکویڈ نائٹروجن کے ذریعے کینسر کے ٹیومرز ختم کیے جا سکتے ہیں۔ کینسر کے علاج کے لیے چین کی جدید تکنیک کیموتھراپی کی ضرورت کو ختم کر دیتی ہے۔ جلد ہی پنجاب کے ایک اسپتال میں چینی کینسر علاج تکنیک کا پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا جائے گا۔ شاید اللہ نے مجھے چین بھیجا تاکہ جدید کینسر علاج کی سہولیات حاصل کی جا سکیں۔“
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments