وزیراعظم محمد شہباز شریف نے غزہ، لبنان، مغربی کنارے اور شام میں اسرائیل کی جاری فوجی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ تشدد کے خاتمے اور تنازعات سے متاثرہ آبادیوں کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے یہ بات قاہرہ میں 11 ویں ڈی ایٹ سربراہ اجلاس کے خصوصی اجلاس کے دوران کہی جسے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے طلب کیا تھا۔

اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے غزہ میں پیدا ہونے والے سنگین انسانی بحران کو اجاگر کرتے ہوئے اسے ”جدید تاریخ کے سیاہ ترین ابواب میں سے ایک“ قرار دیا۔

انہوں نے اسرائیل کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کی ہدایات کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔

انہوں نے مظالم سے نمٹنے کی عالمی ذمہ داری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تاریخ ان صفحات کی گواہ ی دے گی جو بے گناہوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کے ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کی بھرپور حمایت کا بھی اظہار کیا، جو جنگ کے درمیان فلسطینی شہریوں کو اہم امداد فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے تنظیم کو بدنام کرنے کی اسرائیل کی کوششوں کی مذمت کی اور اسے غزہ اور مغربی کنارے میں لاکھوں بے گھر اور مصائب کا شکار لوگوں کے لئے واحد لائف لائن کے طور پر تسلیم کیا۔

انہوں نے کہا کہ تشدد کے پھیلاؤ کا سلسلہ جاری ہے جس سے وسیع تر خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کا خطرہ ہے، پاکستان کا موقف اسرائیل فلسطین تنازع کے منصفانہ اور دیرپا حل کی ضرورت پر قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1967 ء سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ایک قابل عمل، خودمختار اور متصل فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، پائیدار امن کا واحد راستہ ہے۔

انہوں نے جنگ بندی کے حصول کے لئے تمام بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کے لئے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس سلسلے میں قطر اور مصر کی کوششوں کو دل کی گہرائیوں سے سراہتے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے تباہ شدہ علاقوں کی تعمیر نو پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے انسانی امداد کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دیگر ممالک کے ساتھ مل کر مصر اور اردن کے راستے فلسطین میں ضروری امدادی سامان بھیج چکا ہے۔ تاہم، اس طرح کی کوششوں کو لاکھوں بے گھر خاندانوں، خاص طور پر کمزور خواتین اور بچوں کی جاری ضروریات کو پورا کرنے کے لئے جاری رکھنا چاہئے، جو سخت سردی کے مہینوں میں انتہائی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں.

وزیر اعظم نے عالمی برادری سے ان مظالم کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے زور دیا کہ غزہ کے بے گناہ عوام کی گونج اور چیخیں تشدد کو ختم کرنے اور اسرائیل کے وحشیانہ فوجی اور سیاسی غلبے سے آزادی کے لئے اجتماعی کارروائی کا مطالبہ کرتی ہیں۔

وزیر اعظم نے تمام اقوام پر زور دیا کہ وہ بے گناہ ہزاروں یتیموں، بیواؤں، بے سہارا بچوں کی فریاد سنیں جنہوں نے اپنے اعضاء، اہل خانہ اور پیاروں کو کھو دیا ہے اور اس ”طویل تاریخی تباہی“ کو ختم کرنے کے لئے فوری طور پر کام کریں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ، لبنان اور وسیع تر مشرق وسطیٰ کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے، اس لیے دنیا کو اب اس کا جواب دینا ہوگا۔

Comments

200 حروف