ورلڈ بینک نے تقریباً 195 ملین ڈالر کے الیکٹرسٹی ڈسٹری بیوشن ایفیشینسی امپروومنٹ پراجیکٹ (ای ڈی ای آئی پی) پر عمل درآمد پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ مختلف وجوہات کی بناء پر اصل شیڈول سے پیچھے ہے جس میں عملدرآمد کرنے والی ایجنسیوں کی صلاحیت، زمین کے حصول اور خریداری کے چیلنجز شامل ہیں۔

بینک نے منصوبے کی ترقی کے مقاصد کے حصول اور ای ڈی ای آئی پی کے مجموعی نفاذ کی پیش رفت کو معتدل طور پر اطمینان بخش قرار دیا ہے۔ 195 ملین ڈالر کے مقابلے میں اب تک 11.43 ملین ڈالر یعنی 5.86 فیصد تقسیم کیے جا چکے ہیں۔

منصوبے کی منظوری 17 دسمبر 2021 کو دی گئی تھی اور قرض کے معاہدے اور منصوبے کے معاہدوں پر 23 دسمبر 2021 کو دستخط کیے گئے تھے۔ منصوبے کو 15 اگست 2022 کو نافذ العمل قرار دیا گیا تھا جبکہ اختتامی تاریخ 31 دسمبر 2027 ہے۔

منصوبے کے ترقیاتی مقاصد منتخب ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے مخصوص علاقوں میں آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانا اور پاور سیکٹر میں اصلاحات کے ایجنڈے پر پیش رفت حاصل کرنا ہے۔

سرکاری دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت نے منصوبے کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لئے پروجیکٹ امپلی منٹیشن انہانسمنٹ پلان (پی آئی ای پی) پر عمل درآمد کرنے کا عہد کیا ہے۔

پی آئی ای پی حقیقت پسندانہ اہداف / سنگ میل ، کلیدی سرگرمیوں اور مطلوبہ وسائل کو ٹریک / مانیٹر کرے گا اور پی آئی ای پی کا نفاذ کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعہ جائزہ لیا جائے گا اور ماہانہ بنیاد پر ڈبلیو بی کے ساتھ تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

اس منصوبے سے تین ڈی آئی ایس سی اوز حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (ہیسکو)، ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) اور پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کے آپریشنل استعداد کار کو بہتر بنانے اور آپریشنز اور مینجمنٹ کو جدید بنانے میں مدد ملے گی۔

یہ مندرجہ ذیل اجزاء کے ذریعہ حاصل کیا جائے گا:

(1) گرڈ کی قابل اعتمادیت کو بہتر بنانا؛

(2) آپریشنز اور مینجمنٹ کو جدید بنانا۔ اور

(3) صلاحیت سازی اور تکنیکی معاونت۔

اس منصوبے سے گرڈ کے استحکام، قابل اعتمادیت اور صلاحیت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لئے جدید انفارمیشن سسٹم اور آلات کی تعیناتی سے ان ڈی آئی ایس سی اوز کے صارفین کو فائدہ ہوگا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف