امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز کہا کہ روس کا شام کے صدر بشار الاسد کو چھوڑ دینا ان کے زوال کا سبب بنا، ان کا مزید کہنا ہے کہ ماسکو کو کبھی بھی ان کی حفاظت نہیں کرنی چاہیے تھی اور پھر یوکرین میں جنگ کی وجہ سے اس نے دلچسپی کھو دی، جو کبھی شروع ہی نہیں ہونی چاہیے تھی۔
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا ہے کہ ”الاسد چلے گئے ہیں۔ وہ اپنے ملک سے فرار ہو گئے ہیں۔ ان کے محافظ روس، روس، روس، جس کی قیادت صدر ولادیمیر پوتن کررہے ہیں، اب انہیں مزید بچانے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔“
بیان میں مزید لکھا گیا ہے کہ ”روس کا وہاں ہونے کا کوئی جواز نہیں تھا،انہوں نے شام میں دلچسپی یوکرین کی وجہ سے کھو دی، ایک ایسی جنگ جو کبھی شروع نہیں ہونی چاہیے تھی اور جو ہمیشہ جاری رہ سکتی ہے۔“ 20 جنوری کو صدر کا عہدہ سنبھالنے والے ٹرمپ نے مزید کہا کہ روس اور ایران، جو اسد کے دوسرے اہم حامی ہیں، اس وقت کمزور حالت میں ہیں، ایک یوکرین اور خراب معیشت کی وجہ سے، دوسرا اسرائیل اور اس کی لڑائی کی کامیابی کی وجہ سے۔
ٹرمپ، جنہوں نے کہا ہے کہ وہ یوکرین کی جنگ کو تیزی سے روکنے کی کوشش کریں گے، نے ہفتے کے روز پیرس میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی سے ملاقات کی جہاں وہ دونوں نوٹرڈیم کیتھیڈرل کو دوبارہ کھولنے کی تقریب میں شرکت کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرین دونوں کے لاکھوں فوجیوں کی ہلاکت اور زخمیوں کا سامنا کیا ہے اور یوکرین کے بھی بہت سے شہری جان سے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کے رہنما “ایک معاہدہ کرنا چاہتے ہیں اوراس پاگل پن کو روکنا چاہتے ہیں، فوری طور پر جنگ بندی ہونی چاہیے اور مذاکرات شروع ہونے چاہئیں۔
ٹرمپ نے مزید کہا ہے کہ وہ ولادیمیر کو اچھی طرح جانتے ہیں. یہ اس کے عمل کرنے کا وقت ہے. چین مدد کر سکتا ہے جبکہ دنیا انتظار کر رہی ہے۔
Comments