ٹریوس ہیڈ کے 140 رنز کی شاندار اننگز اور مچل اسٹارک، پیٹ کمنز اور اسکاٹ بولینڈ کی تباہ کن بولنگ کی بدولت آسٹریلیا نے بھارت کو دوسرے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ میں شکست دے دی۔
ایڈیلیڈ اوول میں مچل اسٹارک، پیٹ کمنز اور اسکاٹ بولینڈ کی تباہ کن بولنگ کی بدولت مہمان بھارتی ٹیم 5 وکٹوں کے نقصان پر 128 رنز ہی بنا سکی تھی۔
رشبھ پنت 28 اور نتیش کمار ریڈی 15 رنز بنا کرآؤٹ ہوئے۔ ایڈیلیڈ میں میزبان آسٹریلیا نے گلابی گیند سے مسلسل آٹھویں فتح کے لیے پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز برابر کرنے پر نظریں جمائے ہوئے تھے کیونکہ اسے پرتھ میں 295 رنز سے شکست ہوئی تھی ۔
آسٹریلیا کی ٹیم چائے وقفے کے فوراً بعد 337 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔ قبل ازیں اس نے ایک وکٹ کے نقصان پر 86 رنز پرکھیل دوبارہ شروع کیا تھا۔ اس دوران ٹریوس ہیڈ نے اپنے ہوم گراؤنڈ پر شائقین کی بڑی تعداد کو محظوظ کرتے ہوئے شاندار اننگز کھیلی۔
انہوں نے 17 چوکے اور 4 چھکے لگائے جبکہ ان کے ساتھ مارنس لبوشین نے 64 رنز کی صبرآزما اننگز کھیل کر پہلی اننگز میں مجموعی طورپر 157 رنز کی برتری حاصل کی۔
جواب میں بھارت نے سورج غروب ہوتے وقت مشکلات کا سامنا کیا، جب کہ کے ایل راہل صرف 10 گیندیں کھیل کر پیٹ کمنز کی ایک شارٹ گیند پر وکٹ کیپر ایلیکس کیری نے اسٹمپ کے پیچھے ایک خوبصورت کیچ لیا۔
یوشسوی جیسوال، جو پہلی اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے تھے، اس بار 24 رنز بنا سکے، لیکن بولینڈ کے سامنے بے بس رہے، اس کی باہر جاتی ہوئی پہلی گیند وکٹوں کے پیچھے کیچ دے بیٹھے ۔
بولینڈ نے سپر اسٹار ویرات کوہلی (11) کو بھی اسی انداز میں ششدر کردیا کیونکہ وکٹ کیپر کیری نے رات کا اپنا تیسرا کیچ لیا، جس کے بعد بھارت صرف 66 رنز پر 3 وکٹیں گنواکر لڑکھڑاتا دکھائی دیا۔
بعد ازاں شبمن گل اسکور بڑھانے کی جدوجہد کرتے ہوئے 28 رنز بنا کراس وقت آؤٹ ہوئے جب اسٹارک نے ان کا مڈل اسٹمپ ہوا میں اڑا دیا ۔ اس کے بعد اسٹارک نے روہت شرما کو دو گیندیں بعد ایل بی ڈبلیو قرار دلوانے کی کوشش کی۔
امپائر کی جانب سے یہ وکٹ دی گئی تھی، تاہم بعد میں اسے نو بال قرار دیا گیا اور بھارتی کپتان بچ گئے تاہم وہ زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور پیٹ کمنز نے انہیں 6 کے اسکور پر بولڈ کر دیا۔
تند و تیز جملوں کا تبادلہ
جب کھیل شروع ہوا تو بھارت کو ابتدائی کامیابی اس وقت ملی جب نیتھن میک سوینی نے رات گئے اپنے 38 رنز میں صرف ایک کا اضافہ کیا اور جسپریت بمراہ کی تیزگیند پر وہ وکٹ کیپر پنت کو کیچ دے بیٹھے۔
بعد ازاں بمرا اور پنت نے مل کر اسٹیو اسمتھ (2) کو آؤٹ کیا، جس کے بعد آسٹریلیا کے سابق کپتان نے اسی طرح کے جال میں پھنسنے کے بعد اپنا سرنفی میں ہلا دیا۔
دوسری جانب لبوشین نے کھیل پر اپنی توجہ برقرار رکھتے ہوئے اس جادو کو دوبارہ دریافت کیا جس کی وجہ سے حال ہی میں انہیں ڈراپ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
لیکن تیسرے نمبر کے بلے باز جنہوں نے 20 رنز کی اننگز کھیلی تھی ، نے 114 گیندوں پر 50 رنز کی صبرآزما اننگز کھیل کرناقدین کو خاموش کرا دیا۔
جیسوال کی جانب سے گلی میں شاندار کیچ لینے سے قبل انہوں نے زیادہ آزادانہ طور پر کھیلنا شروع کیا تھا اور اس کے آوٹ ہونے پراب ٹریوس ہیڈ بیٹنگ کی ذمہ داری سنبھالی۔ ہیڈ نے اپنا روایتی جارحانہ انداز اپنایا اور اسپنر روی چندرن اشون کے اوور میں 2 چھکے لگائے اور 63 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔
اس کے بعد ہیڈ نے مزید جارحانہ انداز میں کھیلتے ہوئے صرف 48 گیندوں پر اپنی دوسری 50 مکمل کی، جس کے ساتھ ہی انہوں نے آٹھویں ٹیسٹ سنچری اسکور کی۔ اس دوران ان پر قسمت بھی مہربان رہی کیونکہ محمد سراج نے 76 رنز پر ان کا کیچ ڈراپ کیا تھا۔
مچل مارش تھوڑی دیر تک وکٹ پر ٹھہرسکے اور روی چندرن ایشون کی ایک گیند پر 9 رنز پر پنت کے ہاتھوں کیچ ہوگئے، جب کہ ایلیکس کیری 15 رنز بنانے کے بعد سراج کی گیند پر پنت کو کیچ دے کرآوٹ ہوگئے ۔
ٹریوس ہیڈ بالاخر سراج کی تیز گیند پر کلین بولڈ ہو گئے،اس دوران دونوں کھلاڑیوں کے درمیان اس وقت تند و تیز جملوں کا تبادلہ ہوا جب بھارتی فاسٹ بولر نے ہوم ٹاؤن ہیرو کو میدان سے چلتا کردیا۔
جسپریت بمراہ، جنہوں نے 61 رنز دے کر4 وکٹیں حاصل کیں، نے کمنز کو آؤٹ کیا، اس کے بعد دیگر بیٹسمین بھی جلدی آؤٹ ہوگئے۔
Comments