اکنامک افیئرز ڈویژن (ای اے ڈی) کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال 25-2024 کے پہلے چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران ملک نے مختلف فنانسنگ ذرائع سے 1.723 ارب ڈالر قرض لیا جبکہ24-2023کے اسی عرصے کے دوران 3.847 ارب ڈالر کا قرض لیا گیا تھا۔

1.723 بلین ڈالر میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے موصول ہونے والی 1.03 بلین ڈالر کی پہلی قسط شامل نہیں ہے۔ اگر آئی ایم ایف سے آمد میں اضافہ ہوتا ہے تو رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ کے دوران مجموعی ترسیلات زر 2.753 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت نے رواں مالی سال کے لئے 9 ارب ڈالر کے ٹائم ڈپازٹس کا بجٹ بنایا ہے جس میں 5 ارب ڈالر سعودی عرب ٹائم ڈپازٹ اور 4 ارب ڈالر سیف چائنا ڈپازٹ شامل ہیں، تاہم اس مد میں پہلے چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) میں کوئی رقم موصول نہیں ہوئی۔ متحدہ عرب امارات کی طرف سے امداد کا بھی کوئی ذکر نہیں ہے۔

حکومت نے مالی سال 25-2024 کے لیے مختلف فنانسنگ ذرائع سے 19.393 ارب ڈالر کا بجٹ مختص کیا تھا جس میں 19.216 ارب ڈالر کے قرضے اور 176.29 ملین ڈالر کی گرانٹ شامل تھی۔ تاہم اس میں آئی ایم ایف سے ملنے والی کوئی رقم شامل نہیں ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق حکومت نے مالی سال 25-2024 کے لیے غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 3.779 ارب ڈالر کا بجٹ مختص کیا تھا۔ ستمبر میں اس مد میں ملک کو 200 ملین ڈالر موصول ہوئے تھے لیکن اس بات کا کوئی ذکر نہیں ہے کہ ملک کو کس غیر ملکی کمرشل بینک سے قرضے ملے ہیں۔

ای اے ڈی کے اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر میں ملک نے کمرشل بینکوں سے قرض نہیں لیا۔ حکومت نے بانڈز کے اجراء سے ایک ارب ڈالر کا بجٹ بھی مختص کیا ہے۔ تاہم چونکہ ملک نے بانڈز جاری نہیں کیے تھے اس لیے 25-2024 کے پہلے چار ماہ کے دوران کوئی رقم وصول نہیں کی گئی۔ ملک کو اکتوبر 2024 میں مختلف ذرائع سے 414.87 ملین ڈالر موصول ہوئے۔

رواں مالی سال 25-2024 کے پہلے چار ماہ کے دوران ”نیا پاکستان سرٹیفکیٹ“ کی مد میں 542.15 ملین ڈالر موصول ہوئے جن میں اکتوبر میں 167.37 ملین ڈالر شامل ہیں۔

جولائی تا اکتوبر 2024ء کے دوران پاکستان کو کثیر الجہتی اداروں سے 980.88 ملین ڈالر اور دوطرفہ سے 259.89 ملین ڈالر موصول ہوئے۔ غیر منصوبہ امداد 896.96 ملین ڈالر تھی جس میں بجٹ سپورٹ کے لئے 254.81 ملین ڈالر اور رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ کے دوران پروجیکٹ امداد 826.07 ملین ڈالر تھی۔

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے مالی سال 25-2024 کے بجٹ 1.651 ارب ڈالر کے مقابلے میں اس عرصے کے دوران 173.05 ملین ڈالر جاری کیے۔

آئی ڈی اے نے مالی سال 25-2024 کے بجٹ 1.525 ارب ڈالر کے مقابلے میں جولائی تا اکتوبر 266.64 ملین ڈالر اور آئی بی آر ڈی نے 550.22 ملین ڈالر کے بجٹ کے مقابلے میں 97.19 ملین ڈالر تقسیم کیے۔

آئی ایس ڈی بی نے رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ کے دوران 100 ملین ڈالر تقسیم کیے جو مالی سال25-2024 کے لئے 500 ملین ڈالر تھے اور اے آئی آئی بی نے 17.41 ملین ڈالر تقسیم کیے جبکہ آئی ایف اے ڈی نے مالی سال 25-2024 کے بجٹ کے 40.45 ملین ڈالر کے مقابلے میں 15.55 ملین ڈالر تقسیم کیے۔

چین نے جولائی تا اکتوبر 97.58 ملین ڈالر تقسیم کیے۔ حکومت نے مالی سال 25-2024 کے لئے چین سے 134.18 ملین ڈالر کا بجٹ رکھا ہے۔

سعودی عرب نے مالی سال 25-2024 کے پہلے چار ماہ میں 6.35 ملین ڈالر تقسیم کیے جبکہ پورے مالی سال کے لئے 76.02 ملین ڈالر کا بجٹ رکھا گیا تھا۔ امریکہ نے رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ کے دوران 37.72 ملین ڈالر جاری کیے جبکہ مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں 20.88 ملین ڈالر مختص کیے گئے تھے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف