رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) 32.3 فیصد اضافے سے 904.3 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی ۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا اکتوبر ایف ڈی آئی کی آمد 1,242.5 ملین ڈالر رہی جب کہ 338.2 ملین ڈالر کا اخراج ہوا۔

گزشتہ مالی سال کی اسی مدت (جولائی تا اکتوبر) کے دوران خالص غیر ملکی سرمایہ کاری 683.5 ملین ڈالر رہی۔

صرف اکتوبر کے دوران خالص ایف ڈی آئی 133.2 ملین ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 18 فیصد کم ہے جب یہ 163.3 ملین ڈالر تھی۔

ماہانہ بنیاد پر غیر ملکی سرمایہ کاری میں 65 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی جب کہ ستمبر کے دوران یہ 385 ملین ڈالر تھی۔

ملک کے لحاظ سے براہ راست بیرونی سرمایہ کاری

دریں اثناء مالی سال 25 کے پہلے چار ماہ کے دوران ملک میں مجموعی طور پر چینی سرمایہ کاری میں 100 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا۔ چین سب سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے والا ملک رہا، جس کا کل حصہ 414.5 ملین ڈالر ہے جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 207.1 ملین ڈالر تھا۔

ہانگ کانگ 99.7 ملین ڈالر کی خالص ایف ڈی آئی کے ساتھ دوسرا سب سے بڑا سرمایہ کار بن کر ابھرا، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 69.9 ملین ڈالر کے مقابلے میں 43 فیصد اضافہ ہے اور کل حصص کا 11 فیصد ہے۔

پہلے 4 ماہ کے دوران توانائی شعبے میں سرمایہ کاری کا سب سے بڑا حصہ یعنی 46 فیصد (414.5 ملین ڈالر) رہا، اس کے بعد مالیاتی کاروباری شعبے (189.6 ملین ڈالر) اور تیل و گیس کی تلاش (103.8 ملین ڈالر) کا نمبر آیا۔

یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک کو ڈالر کی کمی کا سامنا ہے کیونکہ وہ غیر قرضوں کے ذریعے زرمبادلہ ذخائر بڑھانے کی کوششیں کررہا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق اکتوبر 2024 کے دوران پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ میں 34 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا سرپلس رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے میں یہ 28 کروڑ 70 لاکھ ڈالرکا خسارہ تھا۔

Comments

200 حروف