ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کمزور ممالک کی ضروریات کو موثر انداز میں پورا کرنے کے لیے گلوبل کلائمٹ فنانس کی ازسرنو وضاحت کی جانی چاہیے۔

منگل کو باکو میں کلائمیٹ فنانس گول میز کانفرنس میں اپنے افتتاحی کلمات میں انہوں نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے تحت مضبوط اور زیادہ قابل عمل موسمیاتی فنانس میکانزم پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ بار بار وعدوں کے باوجود یہ فرق تیزی سے بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کے مقاصد کے حصول میں شدید رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو 2030 تک اپنے موجودہ نیشنل ڈیٹرمنڈ کونٹریبوشن (این ڈی سیز) کے نصف سے بھی کم کو نافذ کرنے کے لئے 6.8 ٹریلین ڈالر کی ضرورت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ عطیہ دہندگان ممالک کو موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لئے اپنے وعدے کو پورا کرنا چاہئے۔

شہباز شریف نے نان ڈیٹ فنانسنگ سلوشنز پر دوبارہ توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ممالک اضافی بوجھ کے بغیر ماحولیاتی اقدامات کی فنڈنگ کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 7,000 گلیشئرز ہیں جو سندھ دریا کے بہاؤ کے لیے تقریباً 60 سے 70 فیصد پانی فراہم کرتے ہیں، جو 90 فیصد زراعت کو سپورٹ کرتا ہے اور 200 ملین لوگوں کی ضروریات پوری کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا اس دریا کو پانی فراہم کرنے والے گلیشیئرز ایک عرصے سے اور خطرناک وقت پر سکڑ رہے ہیں جس کا تخمینہ 1960 کے بعد سے تقریبا 23 فیصد کم ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کمی بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے ہوئی ہے اور ان تبدیلیوں کے نتائج واضح طور پر نظر آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تیزی سے گلیشیئرز پگھلنے سے پاکستان کے شمالی علاقوں میں 3 ہزار سے زائد گلیشیئر جھیلیں بن چکی ہیں جو بڑے خطرے کا باعث بن رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے تقریبا 33 جھیلوں میں سیلاب کا خطرہ ہے جس سے 70 لاکھ سے زائد افراد کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی سنگین صورتحال ہے جو فوری کارروائی کی متقاضی۔ اس بحران پر عالمی توجہ مرکوز کرنے اور برفانی تودوں کے پگھلنے سے مزید روکنے کے لئے مربوط کوششوں کو آگے بڑھانے کے لئے گلیشیئرز 2025 انیشی ایٹو ایک انوکھا موقع فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان قطبی خطے سے باہر متعدد گلیشیئرز کا گھر ہے اور گلیشیئرز جیسے اہم وسائل کے ضیاع کو روکنا اہم ہے کیونکہ یہ دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کے لئے لائف لائن کے طور پر کام کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تقریبا 70 فیصد تازہ پانی عالمی آبی سلامتی کے لئے اہم ہے۔

وزیراعظم نے تاجک صدر کی تعریف کی کہ انہوں نے ماہرین، سائنسدانوں، عالمی رہنماؤں اور سیاستدانوں کی موجودگی میں سب سے اہم اجلاس کی میزبانی کی جو دنیا بھر میں گلیشئرز کے تیز رفتار پگھلاؤ کا مقابلہ کرنے کے طریقوں پر قیمتی مشورے فراہم کریں گے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ہماری وراثت رہے، جب گلیشیئر پھلتے پھولتے ہیں تو انسانیت پھلتی پھولتی ہے۔

سیاسی اور معاشی چیلنجز کے درمیان موسمیاتی تنازعات نے پاکستان کے لیے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے گزشتہ دو دہائیوں کے دوران موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے 100 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے جبکہ ملک پر اس کے قیام کے بعد سے مجموعی طور پر 130 ارب ڈالر کا بیرونی قرضہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلیشیئرز 2025 کا بین الاقوامی سال منانے سے گلیشیئرز پر پڑنے والے اثرات کو کم کرنے، ماحولیاتی نظام کے تحفظ اور مستقبل کے لیے پانی کے پائیدار ذخیرے کے لیے واضح پیغام جانا چاہیے۔

Comments

200 حروف