مختصر حراست کے بعد عمر ایوب، دیگر پی ٹی آئی رہنما رہا
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دیگر رہنماؤں کو منگل کے روز اڈیالہ جیل کے باہر حراست میں لیے جانے کے کچھ دیر بعد رہا کردیا گیا۔
ان سیاستدانوں کو ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کی دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
قبل ازیں پی ٹی آئی کی جانب سے ایکس پر کی گئی پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ اس کے رہنماؤں عمر ایوب خان، شبلی فراز، اسد قیصر، احمد بھچر اور صاحبزادہ حامد رضا کو ’قانون کے مطابق عمران خان سے ملاقات کا حق استعمال کرنے پر‘ گرفتار کیا گیا۔
پارٹی نے ایکس پر ایک وڈیو بھی شیئر کی جس میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کو سخت سیکورٹی کے درمیان سفید ٹویوٹا گاڑی کی پچھلی نشست پر بیٹھے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے حکومت کی جانب سے عدالتی احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی شدید مذمت کی تھی کیونکہ پی ٹی آئی کے کسی رہنما کو عمران خان سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات کے بعد پی ٹی آئی کے رہنما عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل گئے تھے لیکن فاشسٹ حکومت نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان سے ملاقات کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔
شیخ وقاص اکرم نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انسپکٹر جنرل ڈاکٹر عثمان انور کی سربراہی میں پنجاب پولیس نے جیل کے احاطے سے انہیں اغوا کرنے کی ناکام کوشش کی۔
Comments