وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز (آئی بی اوز) کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

محسن نقوی کا یہ بیان کوئٹہ ریلوے اسٹیشن کے قریب ہونے والے دھماکے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس میں 27 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے کے لئے وفاقی حکومت بلوچستان حکومت کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت سے موثر انداز میں نمٹنے کے لئے بلوچستان کی پولیس، سی ٹی ڈی، لیویز اور دیگر فورسز کی تربیت اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بہتر اور مضبوط بنانے کے لئے اقدامات کیے جائیں گے۔

انہوں نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے درجات کی بلندی کے لئے دعا بھی کی۔

محسن نقوی نے شہدا کے اہل خانہ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہر پاکستانی کی جنگ ہے اور اس جنگ میں دشمنوں کی شکست پہلا اور آخری آپشن ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے مزید کوششیں کی جا رہی ہیں اور انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مٹھی بھر عناصر بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں جنہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔

سرفراز بگٹی نے دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور صوبے میں امن کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ شہاب علی شاہ، آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری اور کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقت سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

Comments

200 حروف