شمالی وزیرستان میں 2 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 4 خوارج ہلاک
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں 2 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں 4 خوارج کو ہلاک کردیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے اسپن وام میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشن کے دوران فوجیوں نے خوارج کے ٹھکانے پر موثر کارروائی کی اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد دو خوارج کو جہنم واصل کر دیا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک اور واقعے میں فورسز نے پاک افغان سرحد کے ذریعے شمالی وزیرستان میں دراندازی کی کوشش کرنے والے خوارج کے ایک گروپ کا سراغ لگایا۔
بیان کے مطابق فورسز نے دراندازی کی کوشش کو مؤثر طریقے سے ناکام بنا دیا اور کارروائی کے نتیجے میں 2 خوارج کو جہنم میں بھیج دیا گیا جبکہ دو خوارج زخمی ہوئے۔
بیان کےمطابق علاقے سے تمام خوارج کے خاتمے کیلئے فورسز نے کلیئرنس آپریشن جاری رکھا ہوا ہے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی سیکورٹی فورسز اپنی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں۔
اس ہفتے کے اوائل میں جنوبی وزیرستان میں فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے چار جوان شہید اور پانچ دہشت گرد مارے گئے تھے۔
آئی ایس پی آرنے بیان میں بتایا کہ 6 نومبر کو جنوبی وزیرستان ضلع کے علاقے کرما میں سیکورٹی فورسز اور خوارج [دہشت گردوں] کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور فورسز کی مؤثر جوابی کارروائی کے نتیجے میں 5 خوارج کو جہنم واصل کیا گیا۔
بیان کے مطابق فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران قوم کے 4 بہادر سپوتوں، نائب صوبیدار طیب شاہ (عمر: 38 سال، رہائش ضلع ٹانک) لانس نائیک گلاب زمان (عمر: 30 سال، رہائش ضلع کرک)، لانس نائیک مزمل محمود (عمر: 30 سال، ضلع کرک) اور لانس نائیک حبیب اللہ (عمر: 28 سال، رہائش ضلع اورکرزئی) نے بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق گزشتہ ہفتے جنوبی وزیرستان کے علاقے سروکئی میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران 4 دہشت گرد مارے گئے تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جنوبی وزیرستان کے علاقے کرمہ میں 5 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔
وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) نے ایک بیان میں کہا کہ وزیر اعظم نے فائرنگ کے تبادلے کے دوران 4 جوانوں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔
Comments