پاکستان

ابوظہبی پورٹس اور پاکستان کے درمیان 4 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

  • ابوظہی پورٹس گروپ کے ساتھ میری ٹائم افیئرز، ایوی ایشن، ریلوے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب میں وزیر اعظم شہباز شریف بھی موجود تھے
شائع November 8, 2024
LIVE: MOU signing ceremony between Abu Dhabi Ports and Pakistan

پاکستان کی مختلف وزارتوں نے ابوظہبی (اے ڈی) پورٹس کے ساتھ چار مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جبکہ اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف بھی موجود تھے۔

وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں کے ایک اعلیٰ سطح وفد نے متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ تجارت ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی کی قیادت میں وزیراعظم سے ملاقات کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے وفد کا خیر مقدم کیا اور انہوں نے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید اور وزیر اعظم محمد بن راشد المکتوم کی جانب سے پاکستان کیلئے مسلسل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی نے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ پاکستان میں ابوظہبی پورٹس کی موجودہ سرمایہ کاری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے معزز مہمان نے پاکستان میں شپنگ، بندرگاہوں کی کارکردگی میں اضافہ، لاجسٹکس اور کسٹمز کی ڈیجیٹلائزیشن میں سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔

مفاہمتی یادداشتیں

ابوظہبی (اے ڈی) پورٹس گروپ کے ساتھ یہ مفاہمتی یادداشتیں میری ٹائم افیئرز، ایوی ایشن، ریلوے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی وزارتوں سے متعلق تھیں۔

ان مفاہمتی یادداشتوں کے تحت پاکستان اور اے ڈی پورٹس گروپ کسٹمز، ریل، ایئرپورٹ انفراسٹرکچر اور میری ٹائم شپنگ اور لاجسٹکس کے شعبوں میں ممکنہ تعاون کی تلاش کریں گے۔ ان مفاہمتی یادداشتوں کا مقصد ڈیجیٹل کسٹم کنٹرولز کو بہتر بنانا، فریٹ ریل کوریڈور ز کی ترقی، پاکستان کے بحری بیڑے اور میرین سروسز کے ساتھ ساتھ پاکستان کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کو اپ گریڈ کرنا ہے۔

متحدہ عرب امارات کے وفد میں کہل گروپ کے چیئرمین شیخ احمد دلموک المکتوم، ابوظہبی پورٹس گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر اور گروپ چیف ایگزیکٹو آفیسر کیپٹن محمد الشامیسی، پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید ابراہیم سلیم الزابی اور اے ڈی پورٹس کے سینئر حکام شامل تھے۔

پاکستانی وفد میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ، معاون خصوصی طارق فاطمی اور سینئر سرکاری حکام شامل تھے۔

اس سے قبل وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا تھا کہ پاکستان کو متحدہ عرب امارات سے سرمایہ کاری ملنے کی توقع ہے اور فریقین کے درمیان ایک اور مفاہمت کی توقع ہے۔

۔

پریس کانفرنس کے دوران عطا تارڑ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کا ایک وفد آج وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کرے گا جس میں ملک میں سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور اس سلسلے میں ایک اور مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، قطر، آذربائیجان اور متحدہ عرب امارات سمیت دوست ممالک کی سرمایہ کاری ایک مثبت پیش رفت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم غزہ کی موجودہ صورتحال پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ریاض میں عرب اسلامک سمٹ میں شرکت کے لئے اتوار کو سعودی عرب روانہ ہوں گے۔

گزشتہ ہفتے عطا تارڑ نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ قطر پاکستان کے مختلف شعبوں میں 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ قطر نے وزیراعظم شہباز شریف کے کامیاب دورے کے بعد تجارت، ثقافت اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری پر آمادگی کا اظہار کیا تھا۔

یہ اعلان وزیر اعظم شہباز شریف کے دوحہ کا دو روزہ سرکاری دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپسی کے بعد کیا گیا۔

Comments

200 حروف