وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو بہتر بنا کر سنگل بی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
کراچی میں منعقدہ فیوچر سمٹ کے آٹھویں ایڈیشن سے خطاب کرتے ہوئے اورنگزیب نے کہا کہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ہم صحیح سمت میں آگے بڑھ چکے ہیں۔
امید ہے کہ ہم رواں مالی سال سنگل بی کی جانب بڑھیں گے تاکہ ہم اقوام عالم میں دوبارہ شامل ہوسکیں۔
عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں بشمول فچ اور موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو اپ گریڈ کر دیا ہے، یہ فیصلہ 12 جولائی 2024 کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ پاکستان کے 37 ماہ کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے 7 ارب ڈالر کے معاہدے کے بعد کیا گیا۔
محمد اورنگزیب نے افراط زر کی شرح میں کمی، پالیسی ریٹ، مستحکم کرنسی اور دیگر میکرو اکنامک اشاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ معاشی رفتار درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔ ہمارے دہرے خسارے اب سرپلس میں تبدیل ہو گئے ہیں، چاہے وہ مالی پہلو میں ہو یا کرنٹ اکاؤنٹ میں ہو۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں دالوں اور چکن کی قیمتوں کو معیاری ایجنڈا آئٹم بنانے سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ جہاں ہمیں بے قاعدگیاں نظر آئیں گی وہاں ہم سخت کارروائی کرینگے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ ان دو اشیائے خورونوش کو دیکھیں تو بین الاقوامی سطح پر ان کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، گزشتہ 6 ماہ کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عام طور پر کمی واقع ہوئی ہے۔ دالوں کی قیمتوں میں 50 سے 60 فیصد اور چکن کی قیمت میں 15 فیصد اضافہ کیسے ہوسکتا ہے؟
ہم مڈل مین ثالثی کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مہنگائی کی شرح میں کمی کا فائدہ جو 38 فیصد سے کم ہو کر سنگل ڈیجٹ تک آ گئی ہے عام عوام تک پہنچیں۔
اصلاحات کے ایجنڈے کے حوالے سے انہوں نے دوبارہ کہا کہ حکومت حکومت اپنے راستے پر قائم رہنے کے لیے پر عزم ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم اس ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے روڈ میپ پر ہوں گے، تو ہمیں مارکیٹ تک پہنچنے کے لیے ایک واضح راستے کی ضرورت ہوگی۔ یعنی معیشت کا ڈی این اے بنیادی طور پر برآمدات کی سمت میں بدلنا ہے۔
محمد اورنگ زیب نے کہا کہ درآمدات کا متبادل آگے نہیں بڑھ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے قابل سرمایہ کاری اور بینک ایبل منصوبے پیش کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس ایف ڈی آئی پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی جو آگے چل کر برآمدی سرپلس کی طرف لے جائے۔
وزیرخزانہ نے آبادی میں اضافے اور موسمیاتی تبدیلی کو پاکستان کے ’وجودی مسائل‘ قرار دیا۔ انہوں نے صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے جامع نقطہ نظر اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آبادی میں 2.55 فیصد اضافہ ”کوئی بم نہیں ہے بلکہ ایک بم ہے جو پھٹ چکا ہے“۔
وزیرخزانہ نے آبادی میں اضافے اور موسمیاتی تبدیلی کو پاکستان کے لیے ”وجودی مسائل“ قرار دیا۔ انہوں نے صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم میں بہتری کے لیے ایک جامع نقطہ نظر اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم اپنے ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ کام کررہے ہیں تو میری تمام مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں سے درخواست ہے کہ براہ مہربانی آئیں اور ہمارے ساتھ شراکت داری کریں اور سرمایہ کاری کریں۔
Comments