بھارت کے دارالحکومت اور اس کے گرد و نواح میں حکام نے آلودگی کے قواعد کی خلاف ورزی کرنے پر ہزاروں گاڑیوں اور تعمیراتی مقامات کے مالکان کو جرمانے عائد کیے ہیں۔

سوئس گروپ آئی کیو ایئر نے اپنی لائیو رینکنگ میں کہا ہے کہ نئی دہلی دنیا کا سب سے آلودہ شہر ہے۔

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) نے پیر کے حالات کو ’بہت خراب‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ تقریبا 60،000 گاڑیوں اور 7،500 سے زیادہ تعمیراتی مقامات پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ نے کہا کہ تقریبا 54,000 گاڑیوں کے پاس آلودگی کنٹرول (پی یو سی) سرٹیفکیٹ نہیں تھا، جو اخراج کی قابل قبول سطح کو ظاہر کرتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ تقریبا 3،900 کو ’اوور ایج‘ قرار دیا گیا ہے۔

597 مقامات کے لیے ماحولیاتی معاوضے کی ادائیگی کا حکم دیا گیا ہے جبکہ 56 کو بند کرنے کا کہا گیا ہے۔

نئی دہلی کو ہر موسم سرما میں شدید آلودگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ ٹھنڈی ہوا سے ملحقہ زرعی ریاستوں پنجاب اور ہریانہ میں کھیتوں میں لگی آگ سے اخراج، دھول اور دھواں نکلتا ہے، جس کے جواب میں بار بار اسکول بند کرنے اور تعمیراتی پابندیاں عائد کرنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔

حکام نے کہا ہے کہ بدھ تک خطے میں ہوا کا معیار ’بہت خراب‘ رہنے کی توقع ہے، اور اگلے چھ دنوں تک ’بہت خراب‘ سے ’شدید‘ تک رہنے کا امکان ہے۔

آئی کیو ایئر نے مسلسل چار سال تک نئی دہلی کو دنیا کا سب سے آلودہ دارالحکومت قرار دیا ہے، لیکن خراب ہوا کا معیار پورے جنوبی ایشیا میں موسم سرما کا ایک عام مسئلہ ہے۔

یونیورسٹی آف شکاگو کے انرجی پالیسی انسٹی ٹیوٹ (ای پی آئی سی) نے گزشتہ سال اپنے ایئر کوالٹی لائف انڈیکس میں کہا تھا کہ بڑھتی ہوئی آلودگی جنوبی ایشیا کی متوقع عمر میں پانچ سال سے زیادہ کی کمی کر سکتی ہے۔

پاکستان کے دوسرے سب سے بڑے شہر لاہور، جسے آئی کیو ایئر نے پیر کو دنیا کا دوسرا آلودہ ترین شہر قرار دیا ہے نے پرائمری اسکولوں کو بھی ایک ہفتے کے لیے بند کر دیا ہے اور لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ غیر معمولی آلودگی کے پیش نظر گھروں میں رہیں۔

اتوار کو صوبائی حکومت نے کہا تھا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے بھارت کے ساتھ بات چیت کا ارادہ رکھتی ہے اور اس کا ذمہ دار اپنے ہمسایہ ملک سے پیدا ہونے والی آلودگی کو قرار دیا ہے۔

Comments

200 حروف