ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بگھائی نے کہا ہے کہ ایران میں فوجی اہداف پر اسرائیل کے حملے کا جواب دینے کے لیے تہران تمام دستیاب ذرائع استعمال کرے گا۔

اس سے قبل ایران نے ہفتے کو اسرائیل کے فضائی حملے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ حملے سے محدود نقصان ہوا ہے جب کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے کشیدگی کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

ہفتہ وار ٹیلی ویژن نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسماعیل بگھائی نے کہا کہ ایران صیہونی حکومت کو واضح اور موثر جواب دینے کے لئے تمام دستیاب ذرائع استعمال کرے گا ۔

بگھائی نے مزید کہا کہ ایران کے ردعمل کی نوعیت اسرائیلی حملے کی نوعیت پر منحصر ہے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اتوار کو کہا کہ ایرانی حکام کو اس بات کا تعین کرنا چاہیے کہ اسرائیل کے سامنے ایران کی طاقت کا مظاہرہ کس طرح کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی حملے کو “نہ کم کیا جائے اور نہ ہی بڑھا چڑھا کر پیش کیا جائے

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ متعدد اسرائیلی طیاروں نے ہفتے کی علی الصبح تہران کے قریب اور مغربی ایران میں میزائل فیکٹریوں اور دیگر مقامات پر 3 حملے مکمل کئے۔

بھاری ہتھیاروں سے لیس دونوں ممالک کئی مہینوں سے ایک دوسرے کے خلاف جوابی کارروائیوں میں مصروف ہیں، ہفتے کو ہونے والا یہ حملہ یکم اکتوبر کو ایرانی میزائل حملے کے بعد کیا گیا تھا، جس کے بارے میں اسرائیل کا کہنا تھا کہ اس کے فضائی دفاع نے اس کا زیادہ تر حصہ مار گرایا تھا۔

Comments

200 حروف